حج کے احرام کی طرح اعتکاف بھی انسان کو مادی اور دنیوی مظاہر سے جدا کردیتا ہے ، اعتکاف کرنے والے انسان کو خانہ خدا میں اپنے معبود سے ارتباط پیدا کرنے کا موقع مل جاتا ہے تاکہ وہ اپنی آئندہ زندگی کے متعلق مصمم ارادہ کرسکے اور اگر ماضی میں کسی جگہ پرغلطی کی ہے تو اس کی اصلاح کرسکے ۔
ایسی اکثریت کے حقوق کی طرف توجہ کیوں نہیں کی جاتی جو اپنے حقوق کو پُر امن طریقہ سے حاصل کرنا چاہتے ہیں،حکومت بحرین کو جان لینا چاہئےکہ وہ اگر اسی طرح اپنےعمل کو جاری رکھے گی تو ان کی مقبولیت روز بروز کم ہوتی چلی جائےگی
سعودی حکام کو جان لینا چاہیےکہ اس ملک کے شیعہ تنہا نہیں ہیں اگرانہیں کسی قسم کا خطرہ لاحق ہوا تو پوری دنیا کے شیعہ اورغیر شیعہ خاموش نہیں رہیں گے آل سعودحکام تصور نہ کریں کہ ان کے خلاف ایک ظاهری عدالت میں حکم صادر کر دیں گے.
ان تمام کاموں سے قرآن کریم اور امام ہادی (علیہ السلام) کی عظمت کم نہیں ہوتی بلکہ یہ کام سبب بن جاتے ہیں کہ لوگ امام ہادی (علیہ السلام) کے متعلق وسیع پیمانہ پر پروگرام قائم کریں اور آپ کے کلمات کو زیادہ سے زیادہ منتشر کریں ۔
ان تمام جرائم کی جڑیں وہابیت میں پیوست ہیں؛ وہابیت عالم اسلام کے لئے ایک مصیبت میں تبدیل ہوچکی ہے اور اسلام کی بدنامی کا باعث نبی ہوئی ہے؛ علمائے اسلام کو یہ مسئلہ حل کرنے کےلئے آگے آنا چاہئے ۔
وہابی کسی بھی طرح کی منطق ، قانون اور عقلی باتوں کو قبول نہیں کرتے اور بہت ہی بے رحمی سے بے گناہ لوگوں کو قتل کرتے ہیں، پاکستانی حکومت جس قدر جلدی ممکن ہو اس دردناک جرائم کو انجام دینے والوں کی پہچان کرے اور ان کو اس ناپاک عمل کی سزا دے تاکہ دوبارہ کوئی ایسا دردناک عمل انجام نہ دے سکے ۔
ہم قران کریم کی اہانت کی شدید مذمت کرتے ہیں اور اپنے مالکوں کی رضایت میں اس حادثہ پر خاموشی اختیار کرنے والے اسلامی ممالک کے حکمرانوں کی بھی مذمت کرتے ہیں ۔
مجهے امید ہے کہ دنیا کے مسلمان خواب غفلت سے جاگ اٹھیں گے اور اسلامی تہذیب کا احیاء کریں گے کیوں کہ مغربی افراد انسان اور انسانی تہذیب کے نام پرجنایات انجام دے رہے ہیں اور مسلمان ھرگز اس تہذیب کو نہیں اپنائیں گے
سب پر واضح ہے کہ انسانیت کے خلاف، ہولناک جنایات کی آگ بھڑکانے والے جس کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی ، امریکہ، اسرائیل اور ان کے ہاتھوں بنی کٹھ پتلیاں بعض عرب ممالک ہیں ، یہ لوگ اپنے کثیف اور مادی منافع کو بچانے کیلئے سب جگہ پر خون کا حمام گرم کرنے کیلئے تیار ہیں
آج بھی مسلمانوں کا ایک گروہ بحرین، احصاء، قطیف اور آذربایجان میں اسلام کے مخالف عناصر کے شدید دباؤ میں ہے ، اس راستہ کی انتہاء اچھی نہیں ہے اور آذربایجان، بحرین اور حجاز کے شیعہ خاموش نہیں بیٹھیں گے اوردنیا کے تمام شیعہ ان کے ساتھ ہیں ۔
آج مغربی افراد نے اپنے خیال خام میں ہمارے خلاف نفسیاتی جنگ چھیڑ دی ہے اورانہوں نے پابندیوں اور دھمکیوں کے ذریعہ ہمارے لئے محدودیت پیدا کردی ہے جس کی وجہ سے بعض لوگ اس سے متاثر ہوئے ہیں ، جب کہ ہمیں پر ان دھمکیوں کا کوئی اثر نہیں ہے ۔
ایران کے لوگ ،عاشورا کے ذریعہ اپنے آپ کو بیمہ کرتے ہیں اور کبھی مغلوب نہیں ہوتے ، دشمنوں کی نظر میں جب تک عاشورا کا وجود ہے اس وقت تک پابندیاں ایران پر کوئی فشار وارد نہیں کرسکتیں ۔
قرضاوی ،مصر اور لیبیا کے قیام کی حمایت کرتے ہیں لیکن جب بحرین کا مسئلہ آتا ہے تو ظلم و استبداد کی حمایت کرتے ہیں، کیا ایک عالم دین کے لئے دو طرح کی باتیں کرنا صحیح ہے؟
آج دنیا کے حالات ایسے موڑ پر آگئے ہیں جہاں مسلمانوں کو پہلے سے زیادہ اتحاد کی ضرورت ہے ، علاقہ میں ایسا عظیم طوفان اور سیاسی زلزلہ پہلے کبھی نہیں آیا ہے ۔
اسلامی ممالک کے سربراہوں کو یہ جان لینا چاہئے کہ غیروں اور بیرونی ممالک کے لوگوں پر اعتماد کرنے کا زمانہ ختم ہوچکا ہے لہذا اپنی قوم پر اعتماد کریں اور ان کی خدمت کریں اور یہ جان لیں کہ بیرونی ممالک والے ان کو کبھی بھی نجات نہیں دے سکتے ۔
ہمیں سعودی عرب اور بحرین سے ایسے مراسلے موصول ہوئے ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ بحرین کے بعض علمائے دین کو حراست میں لیا گیا ہے؛ سعودی حکام نے مدینہ منورہ میں رہنے والے شیعیان اہل بیت (ع) کے لئے وسیع مسائل کھڑے کر رکهے ہیں .
اے سعودی عرب کے حاکموں! تم اپنے ملک کے شیعوں کے ساتھ ایسا کردار کیوں پیش کررہے ہو ، یہ تمہارے ملک کے باشندے ہیں ، کئی سالوں سے یہ وہاں موجود ہیں اور ان کو اپنے دین و مذہب کے مطابق عمل کرنے کا حق حاصل ہے ۔
حضرت آیتاللہ العظمی مکارم شیرازی نے کہا: عالمی ولایت چینل علمی و منطقی انداز سے دین اسلام اور اہل بیت اطہار علیہم السلام کے معارف اپنے ناظرین کی خدمت میں بیان کرے گا اور اس چینل کی بنیاد قرآنی تعلیمات پر استوار ہے۔
شہر ریاض کے امام جمعہ کی طرف سے حضرت آیة اللہ سیستانی کی اہانت مذموم ہے۔اس میں کوئی شک نہیں کہ معظم لہ کا شمار شیعوں کے مشہور مراجع تقلید میں ہوتا ہے اور ان کی توہین ، شیعوں کے تمام مراجع اورجمہوری اسلامی ایران کی توہین ہے۔
سب کو اتحاد کی دعوت دو ، ایسا نہ ہو کہ مجالس امام حسین (علیہ السلام) سیاسی پارٹیوں کا آلہ ٴ کار بن جائیں، مجالس امام حسین (علیہ السلام) اتصال و اتحاد کا ایک حلقہ ہیں،لہذا تمام دلوں کو ایک دوسرے سے متحد ہونا چاہئے۔
تشدد کے خاتمہ کے لئے اس کے سوا کوئی راستہ نہیں ہے کہ ہم اس کی تہہ کا سراغ لگائیں، اس کی اصلی وجہ وہابیوں کے ان دینی مدارس میں چھپی ہوئی ہے جہاں صریحا یہ تعلیم دی جاتی ہے کہ فقط تم مسلمان ہو بقیہ سب لوگ مشرک یا کافر ہیںان کی جان و مال حلال اور ان کا قتل واجب ہے۔
بقیع کی قبروں کو منہدم کرنے کی اصل وجہ وہابیت کا اسلام کو غلط سمجھنا ہے۔
اسلامی بحثوں کی بنیاد توحید اور شرک پر متوقف ہے ، لیکن وہابی حضرات ان دونوں مسئلوں کی ایسی غلط اور بیہودہ تعریف کرتے ہیں جس سے اسلام کا کوئی واسطہ نہیں ہے ، اس مسئلہ میں دنیا کے تمام مسلمان خواہ وہ شیعہ ہوں یا اہل سنت، سب ایک طرف ہیں اور یہ ایک چھوٹا سا گروہ (وہابی) ایک طرف ہے۔