آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی نے کریمۂ اہل بیت حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا کے حرم مطہر میں اپنے سلسلہ وار درس تفسیر کے ضمن میں بحرین اور سعودی عرب میں بسنے والے مظلوم شیعیان اہل بیت (ع) کی حالت زار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ان دو ملکوں میں اہل تشیع کے آزار و اذیت کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا: سعودی اور بحرینی حکام اور امراء کو جان لینا چاہئے کہ ان کے ملکوں کے لئے وفادار ترین لوگ شیعیان اہل بیت (ع) ہیں اور القاعدہ اور اس جیسی دیگر تنظیمیں ہرگز ان سے وفا نہیں کرسکتیں ۔
حضرت آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی نے اتوار کے روز کریمۂ اہل بیت حضرت فاطمہ معصومہ (سلام اللہ علیہا) کے حرم مطہر میں اپنے سلسلہ وار درس تفسیر کے ضمن میں کہا: ہمیں سعودی عرب اور بحرین سے ایسے مراسلے موصول ہوئے ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ بحرین کے بعض علمائے دین کو حراست میں لیا گیا ہے؛ سعودی حکام نے مدینہ منورہ میں رہنے والے شیعیان اہل بیت (ع) کے لئے وسیع مسائل کھڑے کر رکهے ہیں؛ وہ ان اقدامات کے ذریعے ان علاقوں میں شیعہ آبادی کا نقشہ بگاڑنے کی کوشش کررہے ہیں اور شیعہ آبادی کو کوچ کروا کر ان کے علاقوں میں وہابیوں کو بسانا چاہتے ہیں ۔
آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی نے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے تحفظ کی دعویدار عالمی تنظیموں کی خاموشی اور شیعہ عوام کے آزار و اذیت کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا: ہمیں نہیں معلوم کہ کیا عالمی تنظیم "اقوام متحدہ" سو رہی ہے یا جاگ رہی ہے؟ کیا وہ اتنے وسیع مظالم اور آزار و اذیت کو نہیں دیکھتی؟ کیا شیعہ مسلمانوں کے آزار و اذیت پر رد عمل کا اظہار اس کے مفاد میں نہیں ہے جس کی وجہ سے وہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے؟ ایران میں اگر کسی گمراہ فرقے کے کسی ایک فرد کو حراست میں لیا جائے تو اقوام متحدہ اور دیگر عالمی تنظیموں کی چیخ و پکار شروع ہوجاتی ہے لیکن جہاں انسانی حقوق کی اعلانیہ پامالی ہوتی ہے اور یہ پامالی ان کے مفاد میں ہوتی ہے تو وہ خاموش رہتی ہیں ۔
حوزہ علمیہ قم کے بزرگ استاد نے سعودی اور بحرینی حکام سے مخاطب ہوکر کہا: جان لو کہ شیعہ تمہارے ملکوں کی نسبت سب سے زیادہ وفادار ہیں اور القاعدہ اور اس جیسی دیگر تنظمیں تم سے کبھی بھی وفا نہیں کریں گی ۔
انھوں نے عالم اسلام کی موجودہ صورت حال کو پر آشوب اور خطرناک قرار دیا اور دنیا کے مختلف علاقوں ـ بالخصوص سعودی عرب اور بحرین میں اپنی حکومتوں کی طرف سے دباؤ کا سامنا کرنے والے ـ شیعیان اہل بیت (ع) کی طرف اشارہ کرتے ہوئے عوام سے اپیل کی کہ قدر کی مبارک راتوں میں شیعیان عالم کی صورت حال کی بہتری کے لئے دعا کریں ۔