عظیم الشان مرجع تقلید حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی نے آج صبح قم کی مسجد اعظم میں اپنے فقہ کے درس خارج کے دوران حضرت فاطمہ معصومہ (سلام اللہ علیہا) کے روز وفات کی مناسبت سے تعزیت پیش کرتے ہوئے کریمہ اہل بیت کے فضائل و مصائب بیان کئے اور کہا : قم کی عوام اور دوسرے شہر کے لوگ بھی اس مقدس مقام کی حفاظت کریں اور اس شہر کی معنوی فضا سے فیضیاب ہوں اوریہ جان لیں کہ اس شہر اور دوسرے شہروں میں بہت بڑا فرق ہے اور اس میں فساد وغیرہ نظرنہیں آنا چاہئے ۔
معظم لہ نے پاکستان میں وہابی شدت پسندوں کے ذریعہ بعض شیعوں کے قتل کئے جانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اس ظلم کی مذمت کی ہے اور ان جرائم کو دردناک بتاتے ہوئے یہ اظہار کیا : افسوس کی بات ہے کہ پاکستان کی حکومت اور عالمی برادری اور انٹرنیشنل ادارے اس مسئلہ کو خفیف شمارکررہے ہیں ۔
حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی نے انتہا پسندوہابیوں کے تشدد آمیز اقدام کی مذمت کرتے ہوئے بیان کیا : یہ لوگ کسی بھی طرح کی منطق اور عقلی باتوں کو نہیں جانتے ، کسی قانون کو قبول نہیں کرتے ا ور بہت ہی بے رحمی سے بے گناہ لوگوں کو قتل کرتے ہیں۔
حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی نے مزید فرمایا : شیعہ بزرگ علماء اس طرح کے اعمال کا ایسا ہی بدلہ لینے کی اجازت نہیں دیتے اور یہ خود شیعہ اور مکتب اہل بیت کی حقانیت پر دلیل ہے ۔
معظم لہ نے پاکستان میں وہابی شدت پسندوں کے ذریعہ شیعوں کے قتل کئے جانے کی شدید مذمت کی ہے اور پاکستان کی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اس دردناک جرائم کو انجام دینے والوں کی پہچان کی جائے اور ان کو اس ناپاک عمل کی سزا دی جائے تاکہ دوبارہ کوئی ایسا دردناک عمل انجام نہ دے ۔
معظم لہ نے بے گناہوں کو قتل کرنا دین مبین اسلام اور قرآن کریم کی تعلیمات کی ضد قرار دیا ہے اور شدت پسند وہابیوں کو جنایت کار بتاتے ہوئے فرمایا : ابھی حال ہی میں سنا ہے کہ بہت سے وہابی جوانوں نے شیعہ مذہب کو قبول کرلیا ہے ۔
معظم لہ نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ حکومت پاکستان اور ہمارے مسئولین اس مسئلہ پر سنجیدگی کے ساتھ عمل کریں اور بین الاقوامی ادارے بھی اپنی کوششوں کو تیز کریں تاکہ اس طرح کے کاموں کو بند کیا جائے ، آپ نے وضاحت فرمائی : یہ انسانیت اور آج کی تاریخ کے دامن پر بہت بڑا داغ ہے ، تاریخ بشریت میں ایسی جنایات بہت کم نظر آتی ہیں ۔