آل سعود حرمین شریفین کے انتظامات کی صلاحیت نہیں رکھتے

کون سی عقل سلیم اس بات کی اجازت دیتی ہے کہ جب مسجد الحرام میں لاکھوں کی تعداد میں حج کے لئے حاجی موجود ہوں تو مسجد الحرام کے اوپر کرین موجود ہو جو طوفان آنے کی وجہ سے گر جائے اور ٢٩٠ حاجی زخمی اور جاں بحق ہوجائیں ۔‌

مدینہ منورہ میں حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی(دام ظله) کے دفتر کا افتتاح

حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی کا دفتر ایام حج میں ہر سال حجاج کی خدمت کرنے کیلئے مدینہ میں ایک دفتر قائم کرتا ہے اور حجاج کے سوالات و جوابات کیلئے علماء کے ایک گروہ کو اعزام بھی کرتا ہے ۔‌

شیخ الازہر کا آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی کو ان کے خط کا جواب

استعماری سیاستمدار ان مذہبی اختلافات، قتل و غارت، دوسروں کے امور میں مداخلت اور دینی مقدسات کی توہین وغیرہ سے فائدہ اٹھاتے ہیں ۔‌

حضرت آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی کا خط شیح الازہر جناب شیخ ڈاکٹر احمد طیب کے نام

ہم یہاں پر ایک تجویز پیش کرتے ہیں کہ شیعہ اور سنی دونوں مذاہب کے بزرگ علماء کی موجودگی میں ایک علمی کانفرنس منعقد کی جائے تاکہ اس میں اسلامی اتحاد کی راہ میں پائی جانے والی اہم ترین رکاوٹوں کی چھان بین کی جائے اور دوسری جانب سے اسلامی وحدت کو تقویت پہنچانے والے اہم ترین اقدامات عمل میں لائے جائیں.‌

آل سعود اپنے ملک کے باشندوں کی حفاظت کرنے سے عاجز ہیں

ہم دہشت گردی سے متعلق جرائم کی مذمت کرتے ہوئے سوال کرتے ہیں کہ کیا سعودی حکومت ان اعمال سے متفق ہے ؟ اگر متفق نہیں ہے تو پھر ان جرائم پر روک کیوں نہیں لگاتی؟ شیعہ مراکز اور مساجد کے اطراف میں حفاظتی گارڈ کیوں متعین نہیں کرتی؟‌

اس وقت دنیا ان تمام جرائم کے ساتھ انسانی تاریخ کے بدترین دور سے گذر رہی ہے

پوری دنیا نے ان جرائم اور مظالم کی مذمت کی ، سعودی علماء اور سیاستمداروں نے بھی اس کی مذمت کی لیکن وہ بہت آسانی سے یہ خیال کرلیتے ہیں کہ دنیا کے لوگ بے خبر اور سادہ لوح ہیں ۔‌

حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی کا خط احمد الطیب (شیخ الازهر) کے نام

سب سے پہلے میں جناب عالی کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ آپ نے الازہر یونیورسٹی میں ''ٹروریسٹ اور افراطی گری سے مقابلہ ''کے عنوان پر کانفرنس منعقد کرکے اس میں اسلامی مذاہب کے نمایندوں کو دعوت دی اور اپنا شجاعانہ اور قیمتی وقت اس کانفرنس پر صرف کیا ، ایسی کانفرنس جس میں ''ایمان'' ، ''کفر''  اور ''جہاد'' کے مفاہیم کی صحیح تفسیر پیش کی گئی اور اسی طرح امت اسلامی کے اتحاد کو مضبوط بنانے پر تاکید کی گئی ۔‌

اسلامی ممالک ایک کے بعد ایک ظاہری طور پر مسلمانوں کے ہاتھوں تخریب ہورہے ہیں

اس وقت دنیا میں عجیب و غریب بدعت شروع ہوگئی ہے اور وہ یہ ہے کہ جو ملک بھی دوسرے ملک کے حالات کو اپنے مفاد میں نہیں دیکھتے تو وہ بغیر کسی جواز کے اس پر حملہ کردیتا ہے اور جنگ شروع ہوجاتی ہے ، عجیب ناامنی پیدا ہوگئی ہے ۔‌

داعش کے ہاتھوں بعض عیسائیوں کے قتل عام پر آیت الله مکارم شیرازی کا رد عمل

ہم اس عمل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مغربی دنیا کو متنبہ کرتے ہیں که اس ظالم ، ستمکار اور وحشی گروہ کی ھر قسم کی مالی امداد بند کریں کیوں کہ اس کا بدترین نتیجہ سبھی کے دامن گیر ہوگا ۔‌

پاکستان میں دہشت گردانہ حادثه، تکفیری وہابیت کی تعلیمات کا نتیجہ ہے

نہیں معلوم ان خود کش حملہ کرنے والے، مردہ ضمیر اور درندہ صفت افراد کو کون سی تعلیم دی جاتی ہے جس سے وہ اپنے آپ کو اس بات کی اجازت دیتے ہیں کہ اللہ کے گھر میں بے گناہ عورتوں اور بچوں کو خاک و خوں میں غلطاں کریں؟‌

پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کی شان اقدس میں گستاخی کی مذمت

حقیقت یہ ہے کہ مغربی سیاستمداروں کے پاس سیاسی عقل نہیں ہے ، ورنہ ایک چھوٹے سے گروہ کے جرم کی وجہ سے اپنے آپ کو پوری دنیا کے مسلمانوں سے نہ ٹکراتے اور غور و فکر کرنے کے بجائے یہ سب نہ کرتے ۔‌

داعش اپنے مغربی حامیوں کیلئے بلائے جان ہوگئی ہے

حضرت آیت ‌الله مکارم شیرازی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ داعش وہ بدترین مخلوق ہے جنہیں کسی بھی چیز کی کوئی فکر نہیں اور تاریخ انسانیت میں کسی نے بھی اس طرح کی جنایتیں انجام نہیں دی ہیں اگر چه ان کو وجود میں لانے والے خود ان کے وجود سے پریشان ہیں ۔‌

شیخ علی سلمان کی گرفتاری پر معظم له کا بیان

جناب آقای شیخ علی سلمان کی گرفتاری کی خبر سن کر بهت افسوس هوا . بحرین کے حاکموں کو کوئی ایسا کام نهیں کرنا چاهئے جس سے وهاں کے حالات روز بروز سخت تر اور مشکل تر هوجائیں .‌

عاشورا ، دشمنان اسلام کی آنکھوں میں کانٹا ہے

عاشورا ایک طرف تو مکتب اہل بیت علیہم السلام کی پیروی کرنے والوں بلکہ مسلمانوں کی صفوں میں اتحاد کا سبب ہے اور دوسری طرف ظالموں کے مقابلہ میں شجاعت ، ہمت اور قیام کا تازہ خون عاشقان حسینی کی رگوں میں ڈالدیتا ہے ۔‌

عاشورائے حسینی کی ظرفیت سے حد اکثر استفادہ کرنا چاہئے

امام حسین علیہ السلام سے متعلق مطالب قیمتی، اصلی اور بہترین ہونے چاہئیں اوران مطالب کو اس طرح بیان کیا جائے جس سے آپ کی عظمت اور بلندی ظاہر ہو ۔‌

سگریٹ اور تمباکو نوشی کی حرمت کے متعلق ،فقہی فتوی کی وضاحت

فقہ میں اگر خوف اور ضرر کا کوئی مسئلہ ہو تو کہا جاتا ہے کہ اس کو ا نجام نہ دیں ، پھر کس طرح اس قدر نقصان کے سنگین مسئلہ کے متعلق حرام ہونے کا فتوی نہ دیا جائے جبکہ اہل خبرہ اس کے نقصانات کی گواہی دیتے ہیں ۔‌

علاقہ کے حوادث ، اسرائیل کیلئے امنیت ایجاد کرنے کی غرض سے انجام دئیے جارہے ہیں

اب مغربی ممالک، امریکہ اور اسرائیل کوعلاقہ میں اپنے لئے امن ایجاد قائم کرنے کا ایک ہی راستہ دکھائی دے رہا ہے اور وہ مسلمانوں کے درمیان اختلاف ڈالنا ہے، جبکہ مسلمانوں کے درمیان اختلاف بہت کم ہے ، قرآن کریم کے متعلق مسلمانوںکا آپس میں کوئی اختلاف نہیں ہے ، حج کے اکثر مسائل ان کے درمیان مشترک اور ایک جیسے ہیں ۔‌

حجة الاسلام افتخار حسین انصاری کے انتقال پر معظم لہ کا تعزیتی پیغام

حجة الاسلام والمسلمین حاج شیخ افتخار حسین انصاری جو کہ ہندوستان میں جموں اور کشمیر کے علاقہ میں برجستہ عالم دین تھے ،کے انتقال پر ملال پر بہت افسوس ہوا۔ یہ عالم ربانی ، پارلیمنٹ میں جموں اور کشمیر کے شیعوں کے نمائندہ تھے ، اس کے علاوہ انجمن شیعی کشمیر کے موسس اور بانی بھی تھے ۔‌

تکفیریت کے افکار کا انکار اور خالص اسلام کے تعارف میں علماء کا اتحاد ضروری

تمام علمائے اسلام کوان تکفیری گروہوں کے افکار کی نفی کرنے کی کوشش کریں اور دنیا سے کہیں کہ اسلام ، محبت اور رحمت کا دین ہے ، اس کا سخت گیری اور غلط کاموں سے کوئی رابطہ نہیں ہے ۔‌

علماء اسلام انتہاء پسند نظریہ کو ختم کریں

تمام اسلامی مذاہب سے انتہاء پسندی کو ختم کیا جائے کیونکہ یہ مسئلہ دنیائے اسلام میں داخلی جنگوں اور اختلافات کا سبب بن گیا ہے ۔ اسلام ، رحمت، مودت اور محبت کا دین ہے ، حضرت رسول اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) بھی رحمت للعالمین ہیں ،اسلام میں تشدد اور انتہاء پسندی کی کوئی جگہ نہیں ہے ۔‌

آج کی دنیا کیلئے اخلاقی فساد سب سے بڑا چیلنج ہے

اب مشرق وسطی بلکہ پوری دنیا کیلئے تکفیری اور داعش نامی خطرہ لاحق ہوگیا ہے ، یہ لوگ مسلمان نہیں ہیں اور علمائے اسلام اس بات پر متفق ہیں کہ یہ لوگ اسلام سے خارج ہیں، اسلام ، رحمت، محبت اور ایک دوسرے کے ساتھ زندگی بسر کرنے کا دین ہے ۔‌

کیتھولک دنیا کے رہبر ، فرنسس پادری کے نام معظم لہ کا پیغام

ابھی حال ہی میں واٹیکان کے بعض بزرگ راہنمائوں نے دنیائے اسلام کے علماء سے درخواست کی ہے کہ وہ شمال عراق میں عیسائیوں اور دینی اقلیت کے خلاف داعش کے تکفیری گروہ کے سفاکانہ حملوں کا جواب دیں ۔‌

غزه کے عظیم مصائب کے سامنے مسلمانوں کے اہم وظیفہ کے متعلق معظم لہ کا بیان

غزه کی  جنگ نے اپنے تمام مصائب کے باوجود دنیائے اسلام اور بشریت پر اپنا مثبت اثر یه چهورا که پوری دنیا کے سامنے غاصب اسرائیل کی حقیقت کو واضح کردیا اور دنیاوالوں کے اعتماد کو حقوق بشر کا دعوای کرنے والوں سے سلب کرلیا .‌

١٣٩٣ شمسی کی عید نوروز کا جشن منانے کے متعلق معظم لہ سے استفتاء

حضرت فاطمہ زہرا (علیہا السلام) کی شہادت کے ایام کا احترام کرنا سب پر لازم ہے ،اس بناء پر دونوں مہینوں یعنی ماہ جمادی الاول اور ماہ جمادی الثانی کی مناسبتوں پر عزاداری قائم کی جائے ۔‌

فیس بُک کی عضویت کے حرام ہونے کی دلیل کے متعلق معظم لہ سے استفتاء

فیس بُک ایسے دور و دراز شہر کی طرح ہے جس میں تمام علماء ،دانشوروں ، چورروں ، شکار کرنے والوں اور مختلف قسم کے فساد میں آلودہ لوگوں کی دُکانیں ہیں اور ان دُکانوں میں کبھی ضرورت زندگی کے وسائل ہوتے ہیں اور ان میں سے اکثر و بیشتر میں گناہ ، فساد اور اخلاقی انحراف پایا جاتا ہے جو سب کے اختیار میں ہوتا ہے ۔‌

ماہ محرم الحرام کے استقبال میں معظم لہ کا بیان

مذہبی انجمنوں ، مساجد اور امام بارگاہوں میں عزاداری حسینی کے استقبال میں جو آمادگی دکھائی دے رہی ہے اس سے معلوم ہوتا ہے کہ انشاء اللہ اس سال بھی بیدار کرنے والی اور دشمن کی کمر کو توڑنے والی یہ رسومات ہر سال سے زیادہ بہتر طریقہ سے انجام دی جائیں گی ۔‌

امریکہ کی طرف سےشام کوجنگ کی دھمکی دینےکےمتعلق معظم لہ کاپیغام

گذشتہ زمانہ میں اس کام کے لئے یوروپ کے دو تین ملک، امریکہ کے ساتھ مل جاتے تھے اور اس کا نام بین الاقوامی اتفاق رائے رکھتے تھے اور اب یوروپ کے ان ملکوں کو بھی دور دفعہ کردیا گیا ہے اور امریکہ خود دنیا کے دوسرے ملکوں کے متعلق فیصلہ کرنا چاہتا ہے ، وہ بھی جھوٹے بہانوں کو ڈھال بناتے ہوئے ۔ ہماری رائے کے مطابق اس وقت کی یہ سب سے بڑی ذلت اور رسوائی ہے ۔‌

معظم لہ کی طرف سے ماہ رمضان کے روزہ کےکفارہ اور فطرہ کی مقدار کا اعلان

حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی (مدظلہ العالی) کی طرف سے زکات فطرہ اور ماہ مبارک رمضان کے کفارے کی مقدار معین کر کے تمام دفاتر کو بھیج دی گئی ۔‌

مصر میں شیعوں کے بےرحمانه قتل پر معظم له کا پیغام

آج دنیائےاسلام کی سب بڑی مشکل وھابی ہیں جو اپنی وحشی گری کےذریعہ مسلمانوں کی عزت،آبرو،حیثیت اور اسلامی بنیادوں کو کاری ضرب لگانے میں مصروف ہیں، اور وہ اسلام جو آیین رحمت و محبت ہےاسے شدت پسندی،خشونت،خونریزی اور بے رحمی کا دین معرفی کرنے میں مصروف ہیں ۔‌

اعتکاف کی سنت کو احیاء کرنا بھی انقلاب کی ایک برکت ہے

حج کے احرام کی طرح اعتکاف بھی انسان کو مادی اور دنیوی مظاہر سے جدا کردیتا ہے ، اعتکاف کرنے والے انسان کو خانہ خدا میں اپنے معبود سے ارتباط پیدا کرنے کا موقع مل جاتا ہے تاکہ وہ اپنی آئندہ زندگی کے متعلق مصمم ارادہ کرسکے اور اگر ماضی میں کسی جگہ پرغلطی کی ہے تو اس کی اصلاح کرسکے ۔