داعش کے ہاتھوں بعض عیسائیوں کے قتل عام پر آیت الله مکارم شیرازی کا رد عمل

داعش کے ہاتھوں بعض عیسائیوں کے قتل عام پر آیت الله مکارم شیرازی کا رد عمل


ہم اس عمل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مغربی دنیا کو متنبہ کرتے ہیں که اس ظالم ، ستمکار اور وحشی گروہ کی ھر قسم کی مالی امداد بند کریں کیوں کہ اس کا بدترین نتیجہ سبھی کے دامن گیر ہوگا ۔‌

اس پیغام کا مفصل متن مندرجہ ذیل ہے:

بسم الله الرحمن الرحیم

گذشتہ روز نشر ہونے والی وحشتناک خبر نے دنیا کے تمام عقلاء اور مختلف مذاھب کے ماننے والوں کو متاثر کیا اور وہ خبر درندہ صفت داعش کے ہاتھوں 20 عیسائیوں کے سروں کو تن سے جدا کرنا ہے ۔

ہم اس عمل کی شدید مذمت کرتے ہوئے مغربی دنیا کو متنبہ کرتے ہیں اس ظالم ، ستمکار اور وحشی گروہ کی ھر قسم کی مالی امداد بند کریں کیوں کہ اس کا بدترین نتیجہ سبھی کے دامن گیر ہوگا ۔
ہم جب خبروں میں پڑھتے ہیں کہ اسرائیل کے یھودی مذھبی رہنماوں کا کہنا ہے : داعش خدا کا تحفہ ہے جسے خداوند متعال نے ہمیں عطا کیا ہے تاکہ اسرائیل مخالفین کو نابود کرسکے اور دوسری جانب ایک امریکی سیاستدان کا کہنا ہے : بہترین آپشن یہ ہے کہ داعش بغداد تک پہونچ جائے اور تمام شیعوں کا قتل عام کر ڈالے ، ان خبروں سے یہ بات واضح هوجاتی ہے کہ اس خطرناک سانپ کو کس نے اپنی آستین میں پرورش کی ہے اور وہ اس بات کی طرف متوجہ نہیں ہیں کہ ایک دن وہ خود بھی اس کا شکار ہوں گے ۔

درعین حال امید ہے کہ ان عیسائیوں کے قاتل جلد از جلد گرفتار کئے جائیں اور انہیں تختہ دار پر لٹکایا جائے نیز تمام آسمانی ادیان کے پیرو دھشت گردوں کے شر کو دور کرنے میں متحد ہوجائیں ۔

ایک زمانه میں شیعوں کے قتل عام کی باتیں هوتی تھیں پھر سنیوں کے قتل عام کی باتیں شروع ہوئیں ، آج ہم عیسائیوں کے قتل عام کے شاھد ہیں اور کل کسی اور مذهب کے پیروکار کے قتل عام کے شاھد ہوں گے ۔

امید ہیں کہ سبھی بیدار ہوجائیں اور عاقلانہ طور پر غور و فکر کریں ۔

 

captcha