علاقہ کے حوادث ، اسرائیل کیلئے امنیت ایجاد کرنے کی غرض سے انجام دئیے جارہے ہیں

علاقہ کے حوادث ، اسرائیل کیلئے امنیت ایجاد کرنے کی غرض سے انجام دئیے جارہے ہیں


اب مغربی ممالک، امریکہ اور اسرائیل کوعلاقہ میں اپنے لئے امن ایجاد قائم کرنے کا ایک ہی راستہ دکھائی دے رہا ہے اور وہ مسلمانوں کے درمیان اختلاف ڈالنا ہے، جبکہ مسلمانوں کے درمیان اختلاف بہت کم ہے ، قرآن کریم کے متعلق مسلمانوںکا آپس میں کوئی اختلاف نہیں ہے ، حج کے اکثر مسائل ان کے درمیان مشترک اور ایک جیسے ہیں ۔‌

حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی نے یمن کے بعض علمائے زیدیہ سے ملاقات کے دوران قرآن کریم کی آیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا : جو لوگ اللہ کی راہ میں کوشش کرتے ہیں ، خدا انہیں ہدایت اور نصرت عطا فرماتا ہے ۔
انہوں نے مزید فرمایا : خداوندعالم مجاہد اور مخلص لوگوں کی ہدایت اور مدد کرتا ہے ، اگر چہ ہدایت کی دو قسمیں ہیں : پہلی ہدایت یہ کہ خدا منزل مقصود تک پہنچنے کا طریقہ اور راستہ دکھا دیتا ہے ، یہ ہدایت تمام لوگوں سے مخصوص ہے ، دوسری ہدایت منزل مقصود تک پہنچانا ہے اور یہ ہدایت،مخلص مجاہدین سے مخصوص ہے ۔
حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی نے قرآن کریم کی آیت کی طرف اشارہ اور یہ بیان کرتے ہوئے کہ خدا اہل جہاد اور مخلصین کی مدد کرتا ہے ،بیان کیا : یمن میں ہمارے بھائیوں کا شمار اسی قسم میں ہوتا ہے ، ہمیں امید ہے کہ اللہ کی مرضی ان کے شامل حال ہوگی اور یہ کامیاب ہوں گے ۔
انہوں نے مختلف معاشروں میں روز بروز اسلام کی رشد ونما پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا : آج دنیا کے بہت سے لوگ اسلام قبول کررہے ہیں اور اس کی طرف متوجہ ہورہے ہیں، ان حالات میں بہترین کام مسلمانوں کے درمیان اتحاد قائم کرنا ہے ۔
معظم لہ نے وضاحت فرمائی : قرآن کریم ہمیں اتحاد اور محبت کی دعوت دیتا ہے ، ہمیں آیات کے مطابق عمل کرنا چاہئے ، بعض لوگ مسلمانوں کے درمیان اختلاف ایجاد کرنے کی فکر میں رہتے ہیں ۔
حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی نے مسلمانوں کے درمیان اتحاد پر تاکید کرتے ہوئے اسلامی امت کے اختلاف کو مستکبرین کے فائدہ میں جانا اورفرمایا : اب مغربی ممالک امریکہ اور اسرائیل کوعلاقہ میں اپنے لئے امن ایجاد قائم کرنے کا ایک ہی راستہ دکھائی دے رہا ہے اور وہ مسلمانوں کے درمیان اختلاف ڈالنا ہے۔
انہوں نے فرمایا :  مسلمانوں کے درمیان اختلاف بہت کم ہے ، مسلمانوںکا قرآن کریم کے متعلق آپس میں کوئی اختلاف نہیں ہے ، حج کے اکثر مسائل ان کے درمیان مشترک اور ایک جیسے ہیں ۔
معظم لہ نے شیعوں اور زیدیوں کے مشترک عقائد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا : زیدیہ ، قرآن کریم اور اہل بیت علیہم السلام پر اعتقاد رکھتے ہیں ، اس وجہ سے ہمارے اور ان کے درمیان مشترک نظریات زیادہ ہیں ، ہم ، آپ سے اور آپ ، ہم سے بہت نزدیک ہیں ۔
انہوں نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے فرمایا : کلی طور پر مسلمانوں کے درمیان اختلاف بہت کم ہے ،اس کے باوجود ہمارے اور زیدیوں کے درمیان اختلاف بہت ہی کم ہے ۔
معظم لہ نے مزید فرمایا :  ہم یمن کی خبریں سنتے رہتے ہیں اور اس ملک کے انقلابیوں کی کامیابی کیلئے دعاء کرتے رہتے ہیں ۔
انہوں نے یاد دہانی فرمائی : اب اگر آپ ہمارے شہروں میں جائیں گے تو دیکھیں گے ہمارے بارے میں دشمن جو باتیں کہتے ہیں وہ حقیقت کے برخلاف ہے ، ان حالات میں ہم ایک دوسرے کے پاس بیٹھیں اور گفتگو کے ذریعہ مسائل کو حل کریں ۔

 

مطلوبه الفاظ :
captcha