اس حدیث پر علماء کی توجہ اس قدر تھی کہ انہوں نے اس حدیث کو اپنی کتابوں کے درمیان لکھنے پر اکتفاء نہیں کیا بلکہ اس کے متعلق مستقل کتابیں لکھی ہیں، اور جن طرق کو انہوں نے صحیح سمجھا ہے ان طرق کو معین کیا ہے ، انہوں نے یہ کام اس لئے انجام دیا تاکہ اس حدیث کو تحریف اور نابودی سے محفوظ کرسکیں، ان میں سے بعض علماء کے نام مندرجہ ذیل ہیں :
حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی (مدظلہ) کی طرف سے زکات فطرہ اور ماه مبارک رمضان کے روزوں کے کفاره کی قیمت کو معین کرکے ان کے دفاتر میں بهیج دیا گیا ۔
شب قدرکی ایک خصوصیت یہ کہ اس میں امام علی السلام کی شہادت واقع ہوئی ہے گویا خدا وند عالم کی مرضی یہ ہے کہ وہ اس شب قدر میں اپنی رحمت کے دروازے کھول دے اور امام علی السلام جیسے باعزت وبا و قار شفیع افراد ،خدا کی بارگاہ میں شفاعت کریں ۔
اصول اور فر وع میں شیعوں کے دوسرے عقاید، مذہب تشیع کے صادق ہونے میںبہترین کردار ادا کرتے ہیں۔ تشیع کی بنیاد اسی عقیدہ پر قائم ہے کہ اسلامی رہبری ”وصایت“ کی صورت میں حضرت علی (علیہ السلام) اور ان کی اولاد میں باقی اور جاری ہے ۔
سابقہ حکومت کے خلاف جد و جہد ، مجلس خبرگان اور شورای نگہبان میں رکنیت جیسے مختلف سماجی میدانوں میں ان کی موثر موجودگی ، اسلام او رانقلاب کے لئے بڑی برکتوں کا باعث تھی ۔
حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی (مدظلہ) کی طرف سے زکات فطرہ اور ماه مبارک رمضان کے روزوں کے کفاره کی قیمت کو معین کرکے ان کے دفاتر میں اعلان کیا گیا ۔
عرب کے ٹیلی ویژن کا ایک چینل جس کا اصلی مرکز انگلینڈ میں ہیں ، کچھ مہینوں سے حضرت زہرا (سلام اللہ علیھا) کی سوانح حیات پر ایک فلم بنانے کیلئے دنیا کے شیعوں سے پونڈ اکھٹا کررہا ہے ۔جس کا نام "یوم العذاب " یا آزار و شنکجه کا دن هے.
اس وقت جبکہ درگاہ الہی کے مقرب بندوں کی دعا اور ڈاکٹروں کی بہترین ٹیم کی کوشش سے معظم لہ کی طبیعت بالکل ٹھیک ہوگئی ہے لہذا ان تمام مومنین اور ایران و بیرون ممالک میں مرجعیت سے محبت کرنیوالوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے معظم لہ کی صحت کے لئے دعائیں کی ۔
میں آپ سب لوگوں کو نصیحت کرتا ہوں کہ ایک دوسرے کے مقدسات کا احترام کریں اور جان لیں کہ اتحاد صرف اور صرف عمل کے سایہ میں واقع ہوسکتا ہے اس اصول پر تکیہ اور ان کی تقویت اور پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) و اہل بیت علیہم السلام کی سفارشات پر عمل کرتے ہوئے دشمنوں کے منصوبوں کو نابود کردیں ۔
غدیر وہ دن ہے جب دین کامل ہوا / عیدغدیر ، عیداللہ اکبر ہے / عید غدیر کے دن روزہ رکھنے کی فضیلت / عید غدیر کے دن کا غسل / عید غدیر ، انفاق، اطعام اور احسان کا دن ہے/ عید غدیر کے دن کی دعائیں ۔
اٹھارہ ذی الحجہ کو عید سعید غدیر کا دن ہے یہ عید ، عید ولایت اور امامت ہے اور اسلام کی سب سے اہم عید ہے (١) ۔ اس دن پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) نے خداوند عالم کے حکم سے حضرت علی (علیہ السلام) کو اپنی امامت اور جانشینی کے لئے منصوب کیا ۔ یہ واقعہ ہجرت کے دسویں سال مکہ کے نزدیک ''خم'' کی سرزمین پر واقع ہوا ۔ لہذا اسی وجہ سے اس کو ''عید غدیر خم'' کہتے ہیں (٢) ۔
حضرت آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی (مدظلہ) کی طرف سے روانہ وفد ، حوزہ علمیہ کے بعض اساتید اور فضلاء کی موجودگی میں جمعرات بتاریخ 19 ذی قعدہ الحرام ١٤٣٩ ھ مطابق با2اگست سے معظم لہ کے بعثہ میں اپنی کارکردگی کا آغاز کرے گا۔
شبہای قدر میں شب بیداری ، اعمال اور اہل بیت علیہم السلام کے غم میں مرثیہ اور مصائب کے ساتھ ساتھ حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی (دام ظلہ) کی تقریر بھی ہوگی ۔
نبی اکرم اسلام فرماتے ہیں : '' علم زمین پر خداوندعالم کی امانت اور ودیعہ ہے اور علماء و دانشور اس کے امانتدار ہیں پس جو بھی اپنے علم پر عمل کرتا ہے اور جو کچھ اس نے سیکھا ہے اسے اجتماعی زندگی میں جاری کرتا ہے ، اس نے امانت کو ادا کردیا ہے اور جو اپنے علم پر عمل نہ کرے اس کا نام خیانت کرنے والوں کے رجسٹر میں لکھا جائے گا ۔
اللہ کے فضل و کرم اور امام عصر (عج ) کی زیر سرپرستی میں اسلامی علوم کی پیدائش اور وسعت میں شیعوں کے کردار سے متعلق عالمی کانفرنس جو کہ حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی (دامت برکاتہ) کے حکم سے منعقد ہوئی تھی ، آج اپنے اختتامی مرحلہ میں پہنچ گئی اور اس کانفرنس نے اپنی دو سالہ کارکردگی میں حوزہ علمیہ اور یونیورسٹی کے اساتید کے ذریعہ پچپن جلد کتابیں پیش کی ہیں اور اسلامی علوم کی پیدائش ، وسعت اور پایہ گزاری(جیسے علوم قرآن، علوم حدیث، فقہ واصول، علوم عقلی، علوم ادبی، تاریخ، علوم انسانی ، اخلاق، عرفان یہاں تک کہ علم نجوم اور طب) میں اہل بیت علیہم السلام اور شیعہ علماء کے بے نظیر کردار کو سب کے سامنے پیش کیا ہے ۔
امامت کے موضوع کو حضرت زہرا (علیہا السلام) نے پیش کیا اور یہ موضوع اس قدر مہم ہے کہ جس کی طرف توجہ بہت ضروری ہے اور اس سے آپ کے مرتبہ و مقام ظاہر ہوتا ہے ۔
افسوس کی بات ہے کہ دشمن شیعوں سے ڈرانے کی کوشش میں لگاہوا ہے اور اس طرح کی کانفرنس شیعہ اور اسلام کی اہمیت کو بہترین طریقہ سے پہچنوایا جاسکتا ہے اور یہ موثر بھی ثابت ہوں گی ۔
افسوس کی بات ہے کہ دوسرے ممالک کے اہم کتب خانوں اور ہمارے ملک کے بعض مسئولین اس بات کی اجازت نہیں دیتے کہ ان کتابوں کی فوٹو کپی ہو اور محققین ان سے استفادہ کریں ۔
آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ شیعوں کی گرانقدر اور خطی کتابیں کتب خانوں میں قید ہیں ، کہا : افسوس کی بات ہے کہ دوسرے ممالک کے اہم کتب خانوں اور ہمارے ملک کے بعض مسئولین اس بات کی اجازت نہیں دیتے کہ ان کتابوں کی فوٹو کپی ہو اور محققین ان سے استفادہ کریں ۔
اسلامی علوم کی پیدائش اور وسعت میں شیعوں کے کردار سے متعلق عالمی کانفرنس کے ٹکٹ کی اس کانفرس کی افتتاحی پروگرام میں دنیائے شیعہ کے دو مراجع کے ہاتھوں سے رونمائی ہوئی ۔
اسلامی علوم کی پیدائش اور وسعت میں شیعوں کے کردار سے متعلق کانفرنس کا کچھ دیر قبل قرآن پاک کی آیات اور اسلامی جمہوریہ ایران کے قومی ترانہ کے ساتھ شروع ہوچکی ہے ۔
قرآن مجید کی آیات کے ذریعہ کانفرنس کا آغاز ہوچکا ہے ۔
مفہوم انتظار میں سیر / انتظار کا نقطہ آغاز ، فطرت ہے / دنیا ، عدالت کے انتظار میں ہے ، عدالت، حضرت مہدی (عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف) کے انتظار میں/ انتظار کی حقیقی علامت، عقلانیت/ حضرت مہدی (عج) کے ظہور کا انتظار، صلح و امنیت کے لئے نوید بخش ہے ۔
قطب دائرة زمان،وارث مسند پیغمبر(ص) ، آیات خدا وندی کے مظہر، اسرار الہی کے محرم، ہدایت کے آفتاب، منتخب پروردگار، بارہویں امام معصوم حضرت حجت بن الحسن العسکری صلوات اللہ علیہ و علی آبائہ ۱۵/شعبان ۲۵۵ ہجری کو شب جمعہ، شہر سامرامیں متولد ہوئے۔
اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ سماجی نیٹ ورک ٹیلی گرام نے اسلامی جمہوریہ ایران کے قوانین کا احترام کرنے سے منع کردیا تھا لہذا حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی نے اپنے تمام اداروں کی کارکردگی کو سماجی نیٹ ورک ٹیلی گرام کے تمام چینلزسے ختم کرنے کا حکم صادر کیا ہے ۔
حضرت اباعبداللہ الحسین(علیہ السلام)تیسری شعبان ، چوتھی ہجری کو مدینہ میں متولد ہوئے۔
آپ کے والد محترم حضرت علی بن ابی طالب(علیہ السلام)ہیں اور مادر گرامی حضرت فاطمہ زہرا(علیھاالسلام)ہیں جب امام حسین(علیہ السلام)پیدا ہوئے تو پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ)نے فرمایا: