سوال : غدیر کو قلم بند کرنے والے بعض علماء کے نام بیان کریں؟
جواب : اس حدیث پر علماء کی توجہ اس قدر تھی کہ انہوں نے اس حدیث کو اپنی کتابوں کے درمیان لکھنے پر اکتفاء نہیں کیا بلکہ اس کے متعلق مستقل کتابیں لکھی ہیں، اور جن طرق کو انہوں نے صحیح سمجھا ہے ان طرق کو معین کیا ہے ، انہوں نے یہ کام اس لئے انجام دیا تاکہ اس حدیث کو تحریف اور نابودی سے محفوظ کرسکیں، ان میں سے بعض علماء کے نام مندرجہ ذیل ہیں :
۱۔ ابوجعفر محمد بن جریر بن یزید بن خالد طبری آملی،متولد (۲۲۴) اور متوفی (۳۱۰) ۔ انہوں نے حدیث غدیر کے متعلق کتاب ولایت لکھی اور اس کو ستر طرق سے بیان کیا ہے ۔ حموی نے ”معجم الادباء“ (۱) میں طبری کے حالات بیان کئے ہیں: انہوں نے حضرت علی (علیہ السلام) کے فضائل میں ایک کتاب لکھی ہے ، اس کتاب کے شروع میں غدیر خم کی روایات کے صحیح ہونے کے متعلق بیان فرمایا پھر امام علی (علیہ السلام) کے فضائل کو شمار کیا ہے، اگر چہ تمام فضائل کو اس کتاب میں جمع نہیں کیا ہے ۔ نیز یہ بھی کہا ہے (۲):
جب بھی آپ کسی میں بدعت کودیکھتے تو اس کو چھوڑ دیتے اور اس سے دوری اختیار کرتے ۔
۲۔ ابوعباس احمد بن محمد بن سعید ہمدانی، حافظ ،مشہور بہ این عقدہ، متوفی ۳۳۳۔ انہوں نے طُرُق حدیث غدیر میں کتاب ولایت لکھی ہے اور اس کو ۱۰۵ طریقوں سے روایت کیا ہے ، ابن اثیر نے ”اسد الغابہ“ میں اور ابن حجر نے ”اصابہ“ میں اس کتاب سے بہت سی چیزیںنقل کی ہیں ۔
مرحوم علامہ امینی (رحمة اللہ علیہ )نے کتاب الغدیر(۳) میں ان کی ۲۶، تالیفات کاذکر کیا ہے اور آخر میں کہا ہے :
غدیر خم کے سلسلہ میں اور بھی کتابیں موجود ہیں جو غدیر کی نماز کی بحث میں بیان ہوں گی (۴) ۔
”کلا انھا تذکرة ،فمن شآء ذکرہ، فی صحف مکرمة“ (۵) ۔
ہرگز ایسا نہیں ہے جو تم خیال کرتے ہو یہ قرآن ایک نصیحت اور یاد آوری کیلئے ہے ، جس کا جی چاہے وہ اس سے نصیحت لے سکتا ہے، یہ باعزّت صحیفوں میں ہے (۶) ۔
1 ـ معجم الاُدباء 18: 80.
2 ـ همان: 84.
3 ـ [نگاه کن: الغدیر 1/313 ـ 325].
4 ـ نگاه کن: ص 130 از این کتاب.
5 ـ عبس: 11 ـ 13.
6- گزیده اى جامع از الغدیر، ص 55.