اسلامی علوم کی پیدائش اور وسعت میں شیعوں کے کردار سے متعلق عالمی کانفرنس کا اختتامی بیان

اسلامی علوم کی پیدائش اور وسعت میں شیعوں کے کردار سے متعلق عالمی کانفرنس کا اختتامی بیان


اللہ کے فضل و کرم اور امام عصر (عج ) کی زیر سرپرستی میں اسلامی علوم کی پیدائش اور وسعت میں شیعوں کے کردار سے متعلق عالمی کانفرنس جو کہ حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی (دامت برکاتہ) کے حکم سے منعقد ہوئی تھی ، آج اپنے اختتامی مرحلہ میں پہنچ گئی اور اس کانفرنس نے اپنی دو سالہ کارکردگی میں حوزہ علمیہ اور یونیورسٹی کے اساتید کے ذریعہ پچپن جلد کتابیں پیش کی ہیں اور اسلامی علوم کی پیدائش ، وسعت اور پایہ گزاری(جیسے علوم قرآن، علوم حدیث، فقہ واصول، علوم عقلی، علوم ادبی، تاریخ، علوم انسانی ، اخلاق، عرفان یہاں تک کہ علم نجوم اور طب) میں اہل بیت علیہم السلام اور شیعہ علماء کے بے نظیر کردار کو سب کے سامنے پیش کیا ہے ۔‌

باسمہ تعالی

اسلامی علوم کی پیدائش اور وسعت میں شیعوں کے کردار سے متعلق عالمی کانفرنس کا اختتامی بیان

اللہ کے فضل و کرم اور امام عصر (عج ) کی زیر سرپرستی میں اسلامی علوم کی پیدائش اور وسعت میں شیعوں کے کردار سے متعلق عالمی کانفرنس جو کہ حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی (دامت برکاتہ) کے حکم سے منعقد ہوئی تھی ، آج اپنے اختتامی مرحلہ میں پہنچ گئی اور اس کانفرنس نے اپنی دو سالہ کارکردگی میں حوزہ علمیہ اور یونیورسٹی کے اساتید کے ذریعہ پچپن جلد کتابیں پیش کی ہیں اور اسلامی علوم کی پیدائش ، وسعت اور پایہ گزاری(جیسے علوم قرآن، علوم حدیث، فقہ واصول، علوم عقلی، علوم ادبی، تاریخ، علوم انسانی ، اخلاق، عرفان یہاں تک کہ علم نجوم اور طب) میں اہل بیت علیہم السلام اور شیعہ علماء کے بے نظیر کردار کو سب کے سامنے پیش کیا ہے ۔

یہ عظیم الشان کانفرنس ، شیعہ و اہل تسنن علماء اور مستشرقین شیعہ کی موجودگی میں منعقد ہوئی اور اس کے اجلاس اور ٩ نشستوں میں تقاریر اور مقالات پیش کرنے کے بعد اپنے اختتام پر پہنچی اور ہر ایک علمی گروہ نے خصوصی نشستوں میں اپنی اپنی پیشنہادات کو بیان کیا جس کے اہم ترین نتائج اور اہداف کو ہم یہاں پر ذکر کرہے ہیں ہیں ۔

١۔  اہل بیت (علیہم السلام) اور شیعہ علماء نے بہت سے علوم کی بنیاد رکھی ہے اور اسلامی علوم کی وسعت میں بہت اہم کردار ادا کیا ہے جو کہ آج کے زمانہ میں بھی جاری ہے اور مستقبل میں بھی جدیت اور جدید نظریات کے ساتھ تمام علماء کی ہمکاری میں جاری رہے گا ۔

٢۔  یہ عظیم الشان کانفرنس بعد میں منعقد ہونے والی نشستوں کے لئے پیش خیمہ ہوں گی ، اس سلسلہ میں یہ کہنا ضروری ہے کہ شیعوں کے کردار سے متعلق خصوصی نشستیں مختلف ممالک کے مختلف علاقوں میں دوسرے تمام مراکزی ، حوزہ اور علماء کی مدد سے مستقبل میں تشکیل پائیں گی ۔

٣۔  اسلامی علوم کی پیدائش اور وسعت میں شیعوں کے کردار سے متعلق عالمی کانفرنس کے مرکزی دفتر کو مندرجہ بالا نشستوں کو منعقد کرنے اور اس کے نواقص کو کامل کرنے کے لئے جاری رہنا چاہئے ۔

٤ ۔  تمام مورخین اور شیعہ محققین پر لازم ہے کہ اس طرح کی نشستوں کے متعلق اپنے نظریات کو پیش کرکے اس مرکزی دفتر کی مدد کریں ۔

٥۔  ہم تمام اسلامی مذاہب کے علماء کی خدمات کا احترام کرتے ہیں اور اسلامی علوم کی پیدائش اور وسعت میں ان کے کردار پر فخر کرتے ہیں اور ان کی یہ تمام کوششیں اسلام اور مسلمین کے فائدے میں تھیں ۔

٦۔  خطی نسخوں کی سایٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے اس کانفرنس کے ساتھ ساتھ مرجعیت کے حکم سے ضروری ہے کہ ایران اور بیرونی ممالک کے تمام علمی مراکز اور کتب خانہ خطی نسخوں کو سایٹ پر ڈالنے کے لئے مدد کریں تاکہ اسلامی گرانقدر میراث ہمیشہ باقی رہے اور محققین اس سے فائدہ اٹھا سکیں ۔

اس عظیم کانفرنس میں شرکت کرنے والوں، مسلمانوں کے علمی معاشرہ ، حوزہ علمیہ قم اور دوسرے مراکز پر ضروری ہے کہ جدید فکر رکھنے والے اور زمان شناس مرجع حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی جو کہ خود اسلامی علوم کو وسعت دینے والے ہیں ، کا شکریہ ادا کریں جنہوں نے اس کانفرنس کو منعقد کرکے اور اس کے گرانقدر آثار کے ذریعہ اسلام، علم اور مکتب اہل بیت میں بہت بڑی خدمت انجام دی ہے ۔

والسلام علیکم و رحمة اللہ وبرکاتہ

 

captcha