نقصان ده کتاب ”الفاحشة وجہ آخر لعایشة“ کے مصنف کی باتوں کا جواب

نقصان ده کتاب ”الفاحشة وجہ آخر لعایشة“ کے مصنف کی باتوں کا جواب


اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ ہمیں عایشہ پر بہت زیادہ اعتراض ہیں ،ان میں سے ایک اعتراض یہ ہے کہ انہوں نے امیرالمومنین علی (علیہ السلام) کے خلاف قیام کیا جس میں بیس ہزار لوگ قتل ہوئے ، لیکن تم نے عایشہ کی طرف ناروا نسبت دے کر پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کی شان میں بہت بڑی گستاخی کی ہے ۔‌

حال ہی میں حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی سے متعلق تمہارے گلہ شکوہ اور اہانت آمیز جملے دیکھے تو میں نے سوچا کہ برسوں سے معظم لہ کے دروس سے استفادہ کرنے ، معظم لہ سے وفاداری اور دنیائے تشیع کی حفاظت کی ذمه داری کو مدنظر رکهتے ہوئے چندنکات کی یاد دهانی کراوں تاکہ خداوند عالم کی بارگاہ میں مسئول نہ رہوں اورشاید تمہاری فکر میں تبدیلی آجائے ۔

اولا :  یاد رہے کہ معظم لہ کا شمار مسلم الثبوت مراجع کی پہلی صف میں ہوتا ہے اور تمام با خبر افراد جو کہ ہمیشہ اسلام اور مذہب اہل بیت (علیہم السلام) سے دفاع کرتے رہتے ہیں ،کے عقیدہ کے مطابق اگر وہ کوئی بات کہتے ہیں تو اسی اہم اور سنگین وظیفہ کی وجہ سے ہے ، اگر تمہیں یقین نہیں آتا تو دوسروں سے سوال کرسکتے ہو تاکہ اس حقیقت کو درک کرسکو ۔

اس بناء پر تمہیں احترام اور ادب کی رعایت کرنا چاہئے اور ان کی نصیحتوں کو جان ودل سے قبول کرنا چاہئے ۔

ثانیا :  آپ کو معظم لہ سے گلہ و شکوہ ہے کہ انہوں نے تمہاری اس عجیب وغریب کتاب (الفاحشہ وجہ آخر لعایشة) اور لندن میں بہت بیکار مجلس میں تمہاری شرکت کے بعد بہت تندو تیز کلمات تمہیں کہے ہیں ۔

اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ ہمیں عایشہ پر بہت زیادہ اعتراض ہیں ،ان میں سے ایک اعتراض یہ ہے کہ انہوں نے امیرالمومنین علی (علیہ السلام) کے خلاف قیام کیا جس میں بیس ہزار لوگ قتل ہوئے ، لیکن تم نے عایشہ کی طرف ناروا نسبت دے کر پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کی شان میں بہت بڑی گستاخی کی ہے ۔تم نے اپنے خام خیال میں ولایت کو ثابت کرنا چاہا لیکن نبوت کو خراب کردیا ۔

اگر خود تم سے یا کسی عام آدمی سے کہا جائے کہ تمہاری زوجہ نے زنا کیا ہے اور وہی نسبت تمہاری بیوی کی طرف دی جائے جو تم نے لقب حمیرا کے متعلق لکھی ہے جس کو لکھنے سے قلم شرمسار ہے ، تو کیا تم قبول کرلو گے؟ کیا نہیں جانتے کہ قرآن مجید نے پیغمبرا کرم (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کے متعلق کہا ہے : ”ولو کنت فظا غلیظ القلب لانفضوا من حولک“۔ یعنی پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کو ایسا نہیں ہونا چاہئے جس کی وجہ سے لوگ ان سے نفرت کریں، کیا ایسی زوجہ کی وجہ سے لوگ متنفر نہیں ہوں گے جو صفات تم نے ان میں لکھے ہیں؟ وہ پیغمبر جو اپنی بیوی کے ایسے کاموں کو نہ روک سکے وہ پوری دنیا کی اصلاح کرسکتا ہے ؟ کیا تمہیں نہیں معلوم کہ تمام بزرگ شیعہ علماء نے کہا ہے کہ پیغمبر اکرم اورائمہ معصومین (علیہم السلام)کی زندگی میں کوئی ایسا ضعیف نقطہ نہیں ہونا چاہئے جس سے لوگ متنفر ہوجائیں اور یہ باتیں جو تم نے لکھی ہیں یہ سب باعث نفرت ہیں ۔

اگرقرآن کریم نے حضرت نوح اور حضرت لوط کی ازواج کے متعلق کہا ہے کہ انہوں نے خیانت کی تو اس سے مراد جاسوسی ہے جو انہوں نے دشمنوں کے لئے کی تھی اور جب ان کومعلوم ہوا تو ان سے دوری اختیار کرلی ۔

حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی نے دیکھا کہ تمہاری ان ناروا باتوں سے پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کی نبوت پر حرف آرہا ہے ، اسی وجہ سے انہوں نے تمہارے متعلق ایسی باتیں کہی ہیں تاکہ بیدار ہو کر ایسی باتیں نہ لکھو اور پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کے دین کو متزلزل نہ کرو ۔

اس کے علاوہ عایشہ کے متعلق تمہاری باتوں کی وجہ سے شیعہ اور اہل سنت کے درمیان لڑائی شروع ہوجاتی اور بہت زیادہ خون بہتا ۔

لیکن تمہارے متعلق اس بیدار مرجع کی تند و تیز باتیںاور دوسرے بزرگ شیعہ علماء کی توجہ کی وجہ سے سب سمجھ گئے کہ یہ تمام باتیں شیعوں کے بزرگ مراجع سے تعلق نہیں رکھتیں، اور یہ ایسی باتوں سے بیزار ہیں، ان تمام کے ذریعہ کشت و کشتار کو روک لیا گیا، کیا ایک شیعہ مرجع کی ذمہ داری نہیں ہے کہ وہ شیعوں کا خون نہ بہنے دے ۔ کیا تم دنیا کے گوشہ وکنار میں شیعوں کے حالات سے آگاہ ہو ؟ایسی کتابیں اور مجلسیں ان کے لئے کیسے حالات فراہم کریں گی؟۔

تمہاری بہتری اور مصلحت اسی میں ہے کہ اس راستہ کو چھوڑ دو اور پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کی خدمت میں عذر خواہی کرو اور حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی کی نصیحتوں اور بیانات کو اچھی طرح سمجھو اور ان پر عمل کرو تاکہ کامیاب ہوجاؤ۔

والسلام علی من اتبع الھدی

۲۰ /۱۰/۹۰

ع ۔ احمد زادہ

مطلوبه الفاظ :
captcha