بسم اللہ الرحمن الرحیم
منی کے دردناک حادثہ کی وجہ سے پوری دنیا کے مسلمان، غم و عزا میں غرق ہوگئے ،یہ ایسا حادثہ تھا جس میں مختلف ممالک کے بہت سے مسلمان زخمی اور جاں بحق ہوگئے ہیں ۔
اس عظیم مصیبت پرآنکھوں میں خون اور دلوں میں آگ بھڑک اٹھی ہے ۔
میں اس عظیم سانحہ پر پوری دنیا کے مسلمانوں کو خاص طورپر ان خاندانوں کو جن کے عزیز و اقارب جاں بحق ہوئے ہیں ، تہہ دل سے تعزیت اور تسلیت عرض کرتا ہوں ۔ امید کرتا ہوں کہ ان کی پاک و پاکیزہ روح ، جوار رحمت الہی میں کربلا کے شہداء کے ساتھ محشور ہو اور خداوندعالم ان کے بازماندگان کو صبر جمیل اور اجر جزیل عطا کرے اور ان کو یوم جزاء کے لئے ذخیرہ قرار دے ۔
اس عظیم سانحہ کی وجہ سے تمام علمائے اسلام اور تمام سیاستمدار جلد سے جلد ایک میٹنگ منعقد کریں اور حرمین شریفین کے مینجمنٹ کی فکر کریں ۔ جو لوگ اب تک اس کے ذمہ دار تھے انہوں نے عملی طور پر ثابت کردیا کہ ان میں اس کام کی صلاحیت نہیں ہے اور دوسرے برسوں میں اس سانحہ کے واقع ہونے کے امکان نے اس کو ایک وحشتناک عبادت میں تبدیل کردیا اور ان لوگوں نے حج کی قداست پر بہت شدید ضرب لگائی ہے ،لہذا پوری دنیا کے مسلمانوں کو اس کے بارے میں غور وفکر کرنا چاہئے ۔
حرمین شریفین کے مینجمنٹ کے لئے ایک مدبر اور تجربہ کار گروہ معین ہونا چاہئے اور اس میں کوئی حرج نہیں ہے کہ سعودی حکمراں بھی اس گروہ میں شامل ہوں ۔ یقینا اگر اس کام میں کوتاہی کی گئی تو خدانخواستہ آئندہ میں ہونے والے ایسے حادثات پر سب ذمہ دار ہوں گے ۔
ناصر مکارم شیرازی