دوسرے دن اسلامی علوم کی پیدائش اور وسعت میں شیعوں کے کردار سے متعلق کانفرنس کا آغاز ہوچکا ہے (پوری خبر کچھ دیر میں)

دوسرے دن اسلامی علوم کی پیدائش اور وسعت میں شیعوں کے کردار سے متعلق کانفرنس کا آغاز ہوچکا ہے (پوری خبر کچھ دیر میں)


اسلامی علوم کی پیدائش اور وسعت میں شیعوں کے کردار سے متعلق عالمی کانفرنس کا دوسرا دور ،قرآن پاک کی آیات کے ساتھ شروع ہوچکا ہے ۔‌

اسلامی علوم کی پیدائش اور وسعت میں شیعوں کے کردار سے متعلق کانفرنس کا کچھ دیر قبل قرآن پاک کی آیات اور اسلامی جمہوریہ ایران کے قومی ترانہ کے ساتھ شروع ہوچکی ہے ۔

قرآن مجید کی آیات کے ذریعہ کانفرنس کا آغاز ہوچکا ہے ۔(8:40)

ورود حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی (دامت برکاتہ)(8:55)

کانفرنس کی تیسری کمیٹی اسٹیج پر پهنچی(8:55)

جرمن ک اسلام اور شیعه شناس ویلفرد مادلنگ کی تقریر (9:00)

حضرت آیة اللہ العظمی جعفر سبحانی کا ورود (١٥:٩)


عراق میں حوزہ علمیہ المہدیہ کے متولی شیخ کاشف الغطاء کی تقریر (٢٠:٩)۔


موجودہ دنیا کی اصلی ترین مشکلات کی وجہ دین سے سوء استفادہ ہے
نجف میں حوزہ علمیہ المہدیہ کے متولی نے کہا : دنیا میں جو مشکلات پیدا ہورہی ہیں وہ دین سے صحیح استفادہ نہ کرنے کی وجہ سے ہے ۔
حجة الاسلام والمسلمین عباس کاشف الغطاء نے آج صبح ''علوم کی پیدائش اور وسعت میں شیعوں کے کردار سے متعلق عالمی کانفرنس'' کے اختتامیہ پروگرام میں جو کہ مدرسہ علمیہ امام کاظم (علیہ السلام) کے رسول اعظم (ص) ہال میں منعقد ہوا ، نجف اشرف میں دینی اور علمی مقام ومنزلت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا :اس شہر سے بہت سے علماء کی تربیت ہوئی ہے اور ان کے بہت ہی گرانقدر آثار اور کتابیں ہمارے پاس موجود ہیں ۔
انہوں نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ نجف اشرف ایک مذہبی شہر ہے جو علم دین کو مہربانی اور صلح کے لئے سوغات کے طور پر لایا ہے ، کہا : دین دوستی ایجاد کرنے کے لئے پروان چڑھا ہے ، داعش کی طرح دشمنی ایجاد کرنے اور انسانوں کو قتل کرنے کے لئے نہیں ہے ۔
اس عالم دین یہ بیان کرتے ہوئے کہ آج دنیا میں جو مشکلات وجود میں آئی ہیں اس کی وجہ دین سے سوء استفادہ ہے ، فرمایا : آج دنیا میں بہت سے قتل وغارت اسی وجہ سے ہورہے ہیں ، لیکن آیة اللہ سیستانی کے فتووں کی برکت سے فرقہ گرای اور خاندان پرستی کا فتنہ عراق سے ختم ہوگیا ہے ۔
انہوں نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ علامہ کاشف الغطاء پوری دنیا میں لوگوں کے درمیان اتحاد ، اتفاق اور تفرقہ سے دوری اختیار کرانا چاہتے تھے ، فرمایا : نجف ہمیشہ سے اس طرح کے فتنوں سے دور ہے اور ایسے علوم کی پناہ میں ہے جن سے مسلمانوں کی خدمت ہو رہی ہے ۔
کاشف الغطاء نے یہ بیان کرتے ہوئے ککہ مدرسہ نجف ، اتحاد پیدا کرنے والے دروس کی بنیاد پر استوار ہے ، کہا : حوزہ نجف ذاتی اور فردی مسائل کو بیان نہی کرتا ، خاص طور ے گزشتہ حکومت کے خاتمہ کے بعد معاشرہ کو آگاہ کرنے کے ساتھ ساتھ آیة اللہ سیستانی کے فتووں کو بھی بیان کرتا ہے ۔
انہوں نے مزید کہا : مراجع عظام کی عراق میں کوشش رہتی ہے کہ لوگوں کی تمام شرعی ضرورتوں کو پورا کرے اور اسی طرح تمام ادیان الہی اور غیر الہی کی تحقیق کرے۔
حوزہ علمیہ مہدیہ کے متولی نے کہا :حوزہ نے آئین ابراہیمی کی تین مشترکہ فصول پر تکیہ کیا ہے تاکہ اس طرح معاشرہ کا آپس میں زندگی بسر کرنے کو ثابت کیا جائے ۔
انہوں نے اس بات پر تاکید کی ہے کہ عراق کی گزشتہ حکومت ہمیشہ حوزہ علمیہ اور مدارس سے دشمنی کرتی رہتی تھی ، کہا : عراق کے مقدس شہروں کو فقط زیارت گاہوں کے عنوان سے نہ دیکھا جائے بلکہ مسلمانوں کے آپس میں ارتباط اور حوزہ علمیہ میں ملاقاتیں اور دوسرے ادارہ جات کو بھی دیکھنا چاہئے ۔
کاشف الغطاء نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ نجف اشرف میں خطی کتب کی تعداد بہت زیادہ ہے جبکہ بہت سی کتابیں ختم ہوگئی ہیں ، فرمایا : ہم اس ماحول میں جبکہ بہت سے کتب کو ختم کرنے کے درپے ہیں ، کتب اور علماء کے آثار کو محفوظ کرنا چاہتے ہیں ۔
انہوں نے کہا : موسسہ کاشف الغطاء کا ہدف بھی یہی ہے کہ وہ خطی کتابوں کے مطالب کو انٹرنٹ کے ذریعہ تمام مخاطبین تک پہنچائے اور ہر محقق اس موسسہ کی خطی کتاب سے آشنا ہوجائے۔

 

 

 

captcha