اسلامی علوم کی پیدائش اور وسعت میں شیعوں کے کردار سے متعلق کانفرنس کا آغاز ہوچکا ہے (پوری خبر کچھ دیر میں)

اسلامی علوم کی پیدائش اور وسعت میں شیعوں کے کردار سے متعلق کانفرنس کا آغاز ہوچکا ہے (پوری خبر کچھ دیر میں)


اسلامی علوم کی پیدائش اور وسعت میں شیعوں کے کردار سے متعلق کانفرنس کا کچھ دیر قبل قرآن پاک کی آیات اور اسلامی جمہوریہ ایران کے قومی ترانہ کے ساتھ شروع ہوچکی ہے ۔‌ قرآن مجید کی آیات کے ذریعہ کانفرنس کا آغاز ہوچکا ہے ۔‌

اسلامی جمہوریہ ایران کا قوم ترانہ (٤٠:٨)۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے قومی ترانہ کو کانفرنس میں شامل ہونے والے تمام حضرات نے ایک ساتھ قرائت کی۔

ورود حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی (دامت برکاتہ) ٠٥:٨) ۔

مہمانوں کا خیر مقدم اور کانفرنس کی کارکردگی کی رپورٹ پیش کی(٠٠:٩)۔

حجة الاسلام والمسلمین آقای رضایی اصفہانی نے مہمانوں کا خیر مقدم کیا اور کانگریس کی کارکردگی کی پوری رپورٹ پیش کی ۔

حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی مدظلہ العالی کی تقریر کا آغاز (١٥ :٩) ۔

حجة الاسلام والمسلمین آقای رضایی اصفہانی نے مہمانوں کا خیر مقدم کیا اور کانگریس کی کارکردگی کی پوری رپورٹ پیش کی ۔
حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی مدظلہ العالی کی تقریر کا آغاز (١٥ :٩) ۔

حجة الاسلام والمسلمین رضایی اصفہانی نے فرمایا :
 اسلامی علوم کی پیدائش اور وسعت میں شیعوں کے کردار سے متعلق کانفرنس میں دنیا کے مختلف ٥٠ ممالک سے ١٢٠ .علماء اور دانشورنے شرکت کی
اسلامی علوم کی پیدائش اور وسعت میں شیعوں کے کردار سے متعلق کانفرنس کے صدر نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ مختلف ممالک کی مختلف قوموں اور ملتوں نے مقالات اور کتب لکھی ہیں ، فرمایا : اس کانفرنس میں ٢٠ ممالک کے علماء اور دانشوروں نے مقالات ارسال کئے ہیںن اور مجموعا ٥٠ مختلف ممالک سے ١٢٠ علماء اور دانشوروں نے اس کانفرنس میں شرکت کی ہے ۔
اخبار کی رپورٹ کے مطابق حجة الاسلام والمسلمین محمد علی رضایی اصفہانی نے آج صبح اسلامی علوم کی پیدائش اور وسعت میں شیعوں کے کردار سے متعلق کانفرنس کی افتتاحی تقریر میں جو کہ مدرسہ کاظم علیہ السلام کے پیغمبر اعظم (ص) حال میں منعقد ہورہی ہے ، اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ یہ کانفرنس گزشتہ دو سال سے حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے ١٠ علمی میدانوں میں اپنے کاموں کا آغاز کرچکی ہے ، فرمایا : ایرانیوں کے سن ١٣٩٥ کے آبان کے مہینہ سے اس کانفرنس کا اصلی دفتر، پالیسی کونسل اور علمی شعبوں کا آغاز ہوا اور علمی میدان میں ٩٠٠ موضوعات کی پہچان کرنے کے بعد ان کو کانفرنس کا منشور اور دعوت نامہ کے عنوان سے منتشر کیا گیا ۔
انہوں نے مزید فرمایا : دوسرے مرحلہ می کانفرنس کے کاموں کے اجراء ہونے کے لئے ١٣٩٦ میں ٣٥٠ سے زیادہ مقالات کی سفارش دی گئی اورایک ہزار ٥٩٠ مقالات کا خلاصہ کانفرنس کے دفتر میں پہنچے ، لہذا ایک ہزار و دوسوپچاس مقالات کی سفارش ہوئی اور پھر سات ہزار سے زائد مقالات کی تحقیق کرنے کے بعد ٤١٨ مقالات کا انتخاب کیا گیا ۔
اسلامی علوم کی پیدائش اور وسعت میں شیعوں کے کردار سے متعلق کانفرنس کے صدر نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ اسلامی علوم کی پیدائش اور وسعت میں شیعوں کے کردار سے متعلق کانفرنس کے صدر نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ مختلف ممالک کی مختلف قوموں اور ملتوں نے مقالات اور کتب لکھی ہیں ، فرمایا : اس کانفرنس میں ٢٠ ممالک کے علماء اور دانشوروں نے مقالات ارسال کئے ہیںن اور مجموعا ٥٠ مختلف ممالک سے ١٢٠ علماء اور دانشوروں نے اس کانفرنس میں شرکت کی ہے ۔
انہوں نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ مختلف مذاہب کے علماء اور دانشوروں نے اس کانفرنس میں شرکت کی ہے ، بتایا :اس کانفرنس کی علمی انجمن نے ١١٠ علمی جلسوں کا بعض علماء اور فضلاء کی موجودگی میں انعقاد کیا ہیر۔
جناب رضایی نے یہ اشارہ کرتے ہوئے کہ کانفرنس کے تیسرے مرحلہ میں کانفرنس کے آثار کو آمادہ کئے ہیں ، بتایا : مجموعا ٥٥ جلدیں کتابیں اور سات مجلہ مندرجہ ذیل عناوین کے تحت تیار کئے ہیں ، کانفرنس کا خصوصی شمارہ، کانفرنس کا منشور، مختلف خبرناموں کی رونمائی کی ہے ، ٢٢ علمی، تحقیقی، تخصصی اور ترویجی مجلات کی طباعت کے لئے آمادگی کا اعلان کیا ہے ۔
انہوں نے کانفرنس اجرائی اسباب شرکت میں حوزہ علمیہ اور یونیورسٹی کے ٤٠٠ علماء و دانشور ا ور ١٥ علمی گروہوں کو انعامات سے نوازا ہے ، فرمایا : ان لوگوں کا ہدف یہ تھا کہ بزرگ علمائے شیعہ کے راستہ کو جاری رکھیں اور شیعہ علماء کی کارکردگی کا ایک انسائیکلوپیڈیا تیار کریں ، لیکن اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ انسان کا ہر کام نقص سے خالی نہیں ہے لہذا ان بزرگ علماء کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے ہمیں اپنی اچھی پیشنہادات سے مطلع فرمایا ہے ۔

 

captcha