جہاں بھی قتل و غارت گری ہے وہاں سعودی عرب اور وہابیت کا ہاتھ ہے / امریکا داعش سے مقابلہ کے بجائے شامی فوج کو اپنا نشانہ بنا رہا ہے

جہاں بھی قتل و غارت گری ہے وہاں سعودی عرب اور وہابیت کا ہاتھ ہے / امریکا داعش سے مقابلہ کے بجائے شامی فوج کو اپنا نشانہ بنا رہا ہے


سعودی عرب خبیث تیل کی آمدنی سے اسلامی ممالک کو تباہ کرنے میں مشغول ہیں اگر تیل کے اس آمدنی کو تعمیری کام میں لگایا جائے تو کیا سے کیا ہو جائے ؟‌

حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی نے قم کی مسجد اعظم میں اپنے درس خارج کے دوران نہج الفصاحت کی ایک اخلاقی روایت کو بیان کرتے ہوئے وضاحت کی : چوری ، شراب کا پینا ، زنا اور خیانت، گناہ کبیرہ ہیں . پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا : اگر ان میں سے کوئی ایک بھی کسی گھر میں وارد ہوا تو وہ گھر ویران ہو جائے گا اور گھر سے برکت ختم ہو جائے گی ۔

انہوں نے بیان کیا : افسوس کی بات ہے کہ اس زمانہ میں دنیا ان چاروں گناہ میں مبتلی ہے ، دنیا میں کیسی خیانتیں پائی جاری ہیں، مختلف حربوں سے پیسہ غبن کیا جا رہا ہے دھوکہ دیا جا رہا ہے ۔

حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے وضاحت کرتے ہوئے بیان کیا : افسوس کی بات ہے فساد اخلاقی و انحراف جنسی و اخلاقی بھی دنیا میں غیر قابل انصاف ہے اور افسوس کی بات ہے انٹرنٹ و ٹی وی چینلز بھی ان برائیوں کی تشہر میں لگی هوئی ہے کہ جس چیز کو بیان کرنے میں شرم آتی ہے ۔

انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا : دنیا کی زیادہ تر دولت و ثروت نقصاندہ اسلحہ بنانے میں خرچ ہوتی هے ، اس دنیا میں اتنے سارے وسائل موجود ہیں اس کے با وجود غربت و فقر بھی بہت زیادہ پایا جاتا ہے اور ہر سال لاکھوں لوگ بھوک کی وجہ سے مر جاتے ہیں ، کتنے انسان اس دنیا میں غربت کی وجہ سے پڑھائی نہیں کر پاتے ہیں اور کتنے لوگ بیماری کا اعلاج نہ کرانے کی وجہ سے دنیا سے گذر جاتے ہیں ۔

حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے سعودی حکام پر تنقید کرتے ہوئے بیان کیا : سعودی عرب خبیث تیل کی آمدنی سے اسلامی ممالک کو تباہ کرنے میں مشغول ہیں اگر تیل کے اس آمدنی کو تعمیری کام میں لگایا جائے تو کیا سے کیا ہو جائے ؟

انہوں نے تاکید کی : خود سعودی عرب میں بہت سے ایسے غریب لوگ ہیں جو بہت ہی افسوس ناک زندگی بسر کر رہے ہیں لیکن سعودی حکام اپنے پیسے کو اسلامی ممالک و دوسرے ممالک کو تباہ کرنے میں خرچ کر رہا ہے ، جہاں بھی قتل و تباہی پائی جاتی ہے وہاں سعودی عرب اور وہابیت کا ہاتھ ہے ۔

معظم له نے وہابیت کو جھوٹا و انحرافی مذہب بیان کیا اور محمد بن عبدالوهاب کی تعلیمات کو اکثر مشکلات کی بنیاد قرار دیا ہے ۔

حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے امریکی حکام کی طرف سے دو  طرفہ پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے بیان کیا : حال هی میں امریکا نے داعش سے مقابلہ کرنے کے بہانہ شام کی فوج پر بمباری کی جس میں ۹۰ لوگ جان بحق ہو گئے ۔

انهوں نے اپنی تقریر کے آخر میں بیان فرمایا : دنیا میں کتنا جهوٹ  بولا جاتا ہے اور کتنی خیانت کی جاتی ہے ایسی دنیا میں ہماری دو ذمہ داریاں ہیں : ایک یہ ہے کہ ہم اپنی طاقت کے مطابق امربالمعروف اورنہی عن المنکر کریں ، یہ نہ کہیں کہ اب کچہ نہیں کیا جاسکتا جہاں تک ہو سکے ہمیں فساد سے جنگ کرنا چاہئے .

معظم لہ نے فرمایا : دوسری ذمہ داری یہ ہے کہ ہم حضرت امام مہدی ولی عصر (عج) کے ظہور میں تعجیل کی دعاء کریں . ہمیں امید ہے کہ ہم سب اپنے وظایف پر عمل کرتے ہوئے امام علیہ السلام کے اچهےاور بہترین منتظرین ہوسکتے ہیں .

captcha