حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی نے مسجد اعظم میں منعقد اپنے فقہ کے درس خارج میں آیة اللہ شیخ نمر کی شہادت پر دوبارہ تعزیت پیش کی اور اس عالم دین کو شہید کرنے کے سعودی جرم کی مذمت کرتے ہوئے ان کے لئے سورہ فاتحہ کی تلاوت فرمائی ۔
انہوں نے شیخ نمر کے قتل کو آل سعود کی طرف سے بہت بڑی غلطی قرار دیا اور فرمایا : امریکہ کے علاوہ پوری دنیا نے اس کام کی مذمت کی ہے ، امریکہ نے صرف اپنی پریشانی کا اظہار کیا ہے ، ہمارا خیال یہ ہے کہ یہ وحشتناک قدم سعودی عرب نے امریکہ کو خبر دینے کے بعد انجام دیا ہے ،امریکہ اور اسرائیل ،اسلامی مذاہب خصوصا شیعہ اور اہل سنت کے درمیان تفرقہ ایجاد کرنے کی کوشش میںلگے ہوئے ہیں اور یہ لوگ اس واقعہ اور اس کے نتائج سے خوشحال ہیں ۔
معظم لہ نے شیخ نمر کے نام کو بعض دہشت گردوں کے ناموں کے ساتھ بیان کرنے ا ور انہی کے ساتھ ان کو قتل کرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا : یہ لوگ اپنے وہم وگمان میں ہوشیاری دکھانے چاہتے تھے اور ان کے نام کو بعض دہشت گردوں کے ساتھ قرار دینے کے بعد قرآن کریم کی بعض آیات اور روایات سے استناد کرکے غلط ایڈریس دینا چاہتے تھے ۔
معظم لہ نے مزید فرمایا : شیخ نمر نے اسلحہ نہیں اٹھایا ، ان کا اسلحہ ان کی زبان اور ان کا قلم تھا ، شیخ نمر کی گردن مارنے اور ان کے لاشہ کو سولی پر چڑھانے کا جو کام وہی تھا جو داعش کے لوگ انجام دیتے ہیں اور ان کے اس کام کی مغربی مشہور اخبار نے بھی مذمت کی ہے اور اس کو وہی کام قرار دیا جو داعش کے لوگ انجام دیتے ہیں ۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ سعودی حکمراں ، پورے علاقہ میں اپنے ناپاک اور غلط اہداف و سیاست میں ناکام ہوگئے ہیں اور اب انتقام لینا چاہتے ہیں، فرمایا : ان کو جان لینا چاہئے کہ یمن پر بمباری کرکے وہ کسی نتیجہ تک نہیں پہنچ سکتے، یہ لوگ شام، یمن اور عراق میں اپنی شکست کا انتقام لینا چاہتے ہیں ، لیکن یہ بات بھی جان لیں کہ اس بے گناہ شیخ کی شہادت کا ان کو بہت بڑا تاوان دینا پڑے گا ۔
حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی نے نے تہران اور مشہد میں سعودی عرب کے سفارت خانہ پر بعض لوگوں کے حملہ کرنے کی مذمت کرتے ہوئے اس کام کو ناپسند قرار دیا اور تمام لوگوں کو نصیحت فرمائی کہ ایسا کام انجام نہ دیں جس سے ایران کو نقصان پہنچے ۔
انہوں نے بیان کیا : ہو سکتا ہے کہ یہ کام دو لوگوں کی طرف سے انجام پایا ہو ، بعض لوگ وہ ہیں جو حکومت سے محبت کرتے ہیں اور وہ سعودی عرب کی سیاست اور اس کام سے غصہ میں آگئے اور پھر وہ اپنے جذبات کو قابو میں نہیں کرسکے اور ایسی جگہ پر واجب ہے کہ محفوظ رہیں اوراس طرح کا خیال رکھیں ۔ بعض لوگ وہ ہیں جن کو دوسرے ممالک نے فریب دے رکھا ہے جو اس طرح کی فرصت سے فائدہ اٹھاتے ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ شیعہ اور اہل سنت کے درمیان دشمنی زیادہ ہوجائے اور ان کے درمیان اختلاف بڑھ جائے تاکہ وہ اپنے فائدے حاصل کرسکیں ۔
انہوں نے مزید فرمایا : ایسے کام انجام نہیں دینا چاہئے ،اس طرح کے کام حکومت کے لئے بھی نقصان دہ ہیں اور اسلام کے لئے بھی نقصان دہ ہیں ، جس وقت پوری دنیا سعودی عرب کی مذمت کررہی ہے اس وقت ہمیں ایسا کام نہیں کرنا چاہئے کہ تاریخ کا ورق پلٹ جائے ۔ ہمیں امید ہے کہ تمام لوگ اپنے جذبات کو قابو میں رکھیں گے اور دشمن کوبہانہ کے موقع نہیں دیں گے اور دشمن کے اثر و رسوخ کو ختم کردیں گے ۔
حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی نے فرمایا : شیخ نمر کی شہادت کا واقعہ ایسی چیز نہیں ہے جس کو فراموش کردیا جائے ، ہم خدا وندعالم سے دعا کرتے ہیں کہ وہ اسلام اور قرآن کریم کو ضعیف کر نے والوں کونیست و نابود کردے گا ۔