ہم قران کریم کی اہانت کی شدید مذمت کرتے ہیں

ہم قران کریم کی اہانت کی شدید مذمت کرتے ہیں


ہم قران کریم کی اہانت کی شدید مذمت کرتے ہیں اور اپنے مالکوں کی رضایت میں اس حادثہ پر خاموشی اختیار کرنے والے اسلامی ممالک کے حکمرانوں کی بھی مذمت کرتے ہیں ۔‌

حضرت آیت الله مکارم شیرازی (مدظلہ العالی) نے مسجد اعظم میں اپنے فقہ کے درس خارج کے شروع میں ، افغانستان کے ایک ملیٹری کمیپ میں امریکن فوجیوں کے ہاتهوں قران کریم کی توھین کی شدید الفاظ میں مذمت کی ۔

اس عظیم الشان مرجع تقلید نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ افغانستان میں رونما ہونے والے حالیہ سانحے نے دنیا اسلام کو ہلا کررکھدیا ہے کہا : 20 فروری 2012 کو افغانستان کے ایک ملیٹری کمیپ میں امریکن فوجیوں کے ہاتهوں قران کریم کو نذر اتش کردیا گیا ۔

انہوں نے مزید کہا : اس خبرکے پھیلتے ہی افغانستان میں غم وغصہ کی لہر دوڑ گئی اور لوگوں نے مظاھرے کرنے شروع کردئیے اور امریکن اڈوں پر عوام حملہ ور ہوگئی کہ جس کے نتیجه میں کچھ لوگ مارے بھی گئے اور بہت سارے لوگ زخمی ہو گئے ۔

حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے تاکید کی : اسلامی ممالک کے حکام نے اگر چہ اس اقدام کے مقابل ردعمل کا اظھار کیا مگر اسلام کی ٹھیہکداری کا دعویدارسعودی عربیہ کی جانب سے کوئی مذمتی بیان نہی ایا ، امریکن اورامریکا کے صدر جمہوریہ نے جب صورت حال کی خرابی کا اندازہ کیا تو انہوں نے بھی معذرت خواھی کی مگر اس کا کوئی فائدہ نہیں ہے ۔

معظم له نے مزید کہا : اس ملک کی عوام جنایت کاروں کے محاکمہ کی خواہاں ہیں لھذا معذرت خواہی کافی نہی ہے کیوں کہ قران کریم کو آگ لگا دینا انسان کے باپ کو قتل کرنے سے بھی کہیں زیادہ برا ہے اور معذرت خواہی کافی نہیں ہے ۔

حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے یاد دہانی کی : سب سے بری بات یہ ہے کہ امریکیوں کے حق میں طے پانے والے خصوصی قوانین کہ جسے امام خمینی (رہ) نے رضا شاہ ایران کے زمانے میں مصوب نہیں ہونے دیا تها وه افغانستان میں تصویب ہو چکا ہے اور اس کا مفہوم یہ ہے کہ خلاف ورزی کرنے والے امریکن فوجیوں کو افغانستان کی عدالت محاکمہ نہی کرسکتی اسی بنیاد پر افغانستان کے عوام ایک اواز ہوکر کهیں که امریکی همارے ملک سے نکل جائیں اور اس کا اثر بہت اچھا ہوگا ۔

مرجع تقلید نے تاکید کی : ہم قران کریم کی اھانت کی شدید مذمت کرتے ہیں اوراپنے مالکوں کی رضایت میں اس حادثہ پر خاموشی اختیار کرنے والے اسلامی ممالک کے حکمرانوں کی بھی مذمت کرتے ہیں ۔

انہوں نے مزید کہا : اس حادثہ سے ہم جس نتیجه تک پهنچے ہیں وہ یہ ہے کہ اسلام مخالفین جب تک اسلامی ممالک میں رہیں گے ، اس وقت تک یه مشکلیں سامنے آتی رهیں گی.

حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے غاصبوں کے ہاتہوں عراق میں انجام شدہ جنایتوں کو تاریخ کی بے سابقہ جنایتیں بتاتے ہوئے امت اسلامیہ کو ہوشیاری کی دعوت دیتے ہوئے کہا : مسلمان غاصبوں کو اپنے ممالک سے نکال باہر کریں ۔

مطلوبه الفاظ :
captcha