داعش کے خلاف جمع ہونے والے گروہ میں مجرم اور قاضی کی جگہ تبدیل ہوگئی ہے !

داعش کے خلاف جمع ہونے والے گروہ میں مجرم اور قاضی کی جگہ تبدیل ہوگئی ہے !


یہ لوگ خود تمہارے پرورش کئے ہوئے ہیں ، تم نے ان کی حمایت میں ہر طرح کا کام انجام دیا تھا ، جرم کی مدد کرنا خود جرم ہے ،اب تم قاضی بن گئے ہو اوران کے منحرف ہونے کا حکم دیتے ہو ۔‌

حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی نے قم کی مسجد اعظم میں اپنے فقہ کے درس خارج کے آغاز میں وضاحت فرمائی : خارجی، مغربی اور امریکی اسلام کو بدنام کرنے کی غرض سے اسلامی حکومت داعش کہنے پر اصرار کرتے ہیں ۔
آپ نے بیان کیا : افسوس کی بات ہے کہ ایران میں بھی بعض لوگ لکھتے ہیں اور کہتے ہیں اسلامی حکومت داعش ، یہ لوگ کس وجہ سے یہ کام کرتے ہیں ؟ یہ ایک دہشت گرد گروہ ہے جن کے پاس کوئی حکومت نہیں ہے اور ان کاکام مسلمانوں کی ناموس کی ہتک حرمت ، تخریب، ناامنی ، رعب اور وحشت ایجاد کرنے کے علاوہ کچھ نہیں ہے اور اسلام و تعلیمات اسلام سے ان کا کوئی سروکار نہیں ہے ، اس تعبیر سے اسلام اور مسلمانوں کے لئے برے نتائج پیدا ہوتے ہیں ۔
معظم لہ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ یہ جہاد نکاح کے نام پر فحاشی کرتے ہیں ، فرمایا : ابھی حال ہی میں سعودی عرب کے مفتی اعظم نے بھی تاکید کی ہے کہ یہ اسلام سے خارج ہیں ، اس دہشت گرد گروہ نے اس قدر ذلت آمیز کام انجام دئیے ہیں کہ ایسے مفتی بھی ان کو اسلام سے خارج سمجھنے لگے ، لیکن افسوس اس کے بعد بھی بعض لوگ میڈیا پر اسلامی حکومت داعش کہتے ہیں ۔
معظم لہ نے امریکہ کی طرف سے داعش کے خلاف جمع ہونے والے گروہ کی تشکیل کے متعلق اشارہ کرتے ہوئے فرمایا : تعجب کی بات ہے کہ مجرم اور قاضی کی جگہ تبدیل ہوگئی ہے ۔
انہوں نے مزید فرمایا : یہ لوگ خود تمہارے پرورش کئے ہوئے ہیں ، تم نے ان کی حمایت میں ہر طرح کا کام انجام دیا تھا ، جرم کی مدد کرنا خود جرم ہے ،اب تم قاضی بن گئے ہو اوران کے منحرف ہونے کا حکم دیتے ہو ۔اگر چہ ترکی کے حکمرانوں نے کہا ہے کہ ہم اس گروہ میں شرکت نہیں کریںگے اور ہمیں ابھی داعش کی ضرورت ہے ، یہاں تک کہ یہ بھی سناگیا ہے کہ ان کا ایک دفتر ترکی میں ہے ،انہوں نے بہت ہی وضاحت کے ساتھ اس بات کا اعلان کیا ہے اور یہ بھی بہت افسوس کی بات ہے ۔
انہوں نے مزید فرمایا : اس کے علاوہ تم نے اس گروہ کو تشکیل دیا ہے اور اب عراق اور شام میں داخل ہونا چاہتے ہو ، کس اقوام متحدہ نے تمہیں دوسرے ممالک میں داخل ہونے کی اجازت دی ہے ؟
معظم لہ نے فرمایا : اس موضوع کے معنی یہ ہیں کہ یہ کسی بھی قانون کو قبول نہیں کرتے ، تم نے اپنے سے وابستہ بہت سے ممالک کو اپنے ارد گرد جمع کرلیا ہے اور اپنے آپ کو ہر ملک میں داخل ہونے کی اجازت دیتے ہو ، یہاں سے معلوم ہوتا ہے کہ مغرب والوں کے نزدیک سب سے اہم اپنے منافع ہیں اور دوسرے لوگ ان کے منافع کی قربانی بن جاتے ہیں ۔
حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شرازی نے فرمایا : ایسی دنیا میں کبھی بھی ان کے فریب دینے والے الفاظ پر دھوکا نہیں کھانا چاہئے ،ہمیں امید ہے کہ خداوندعالم دنیا کو ان کے شر سے نجات دے گا ۔

 

captcha