حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی نے اپنے فقہ کے درس خارج میں امریکہ کے وزیر خارجہ کی گستاخی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے جمہوری اسلامی ایران کے متعلق اس کے بیان کو نفرت سے بھرا ہوا جانتے ہوئے فرمایا : بہت سے لوگ اس کی غلط ادبیات سے ناراض ہوگئے ہیں ،انسان تعجب کرتا ہے کہ انہوں نے ایسے شخص کو اتنے بڑے ملک کا وزیرخارجہ بنادیا ہے جس کو ابھی بات بھی کرنا نہیں آتی ہے ۔
انہوں نے یاد دھانی کرائی : امریکہ کے وزیر خارجہ کی ادبیات غلط، تحقیرآمیز ، تہدید اور نفرت سے بھری ہوئی ہے اور سب کو وہ بہت بُرا لگتا ہے ، جان کیری کہتا ہے کہ جب سے جنیوا کے توافق پر دستخط ہوئے ہیں اس وقت سے اسرائیل کی امنیت زیادہ ہوگئی ہے اور دنیا کو بہت زیادہ امنیت مل گئی ہے ۔
معظم لہ نے ان اظہارات کو اسرائیل کی غاصب حکومت کے ایک ذلیل بندہ کی باتوں کے برابر سمجھا ہے اور امریکہ کے وزیر خارجہ کو مخاطب کرتے ہوئے یاد دھانی کرائی : دنیا کو تم نے ناامن بنا رکھا ہے ، مصر، شام، عراق،. افغانستان اور پاکستان کی امنیت کو تم لوگوں نے ختم کررکھا ہے ۔
انہوں نے شام کے متعلق ظاہری طور پر منعقد ہونے والی جنیوا ٢ نشست کے متعلق فرمایا : تم لوگ اس کے بجائے شام میں عام الیکشن ہونے کی اجازت دیدو لیکن تم اجازت نہیں دیتے کیونکہ اس میں تمہارے فائدوں کو نقصان پہنچتا ہے ۔
حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی نے امریکہ کے وزیر خارجہ جان کیری کو ایک ضدی بچہ سے تشبیہ دی ہے جو اپنے والدین سے نامعقول چیزوں کی درخواست کرتا ہے اور پھر ان کو دھمکی دیتا ہے کہ اگر تم نے یہ کام پورا نہ کیا تو میں گھر کے شیشہ توڑ دوں گا ،یہ لوگ ہمیشہ تاکید کرتے ہیں کہ ایران کے متعلق تمام فوج کے اختیارات سمیت تمام اختیارات میز پر ہیں ۔
انہوں نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ جان کیری اور امریکہ کے دوسرے حکام کو نفرت آمیز باتوں سے پرہیز کرنا چاہئے ، فرمایا : یہ ادبیات روز بروز لوگوں سے دوری اور ہماری ملت کی نفرت کو زیادہ کررہی ہے ، امید ہے کہ انہیں عقل آجائے اور منصفانہ مقدمات ایجاد ہوں اور ان دھمکیوں پر اصرار نہ کریں ، ایسی صورت میں شاید یہ معاہدہ کسی جگہ تک پہنچ سکے گا ۔
جان کیری کی گستاخانہ ادبیات پر معظم لہ کی شدید تنقید
امریکہ کے وزیر خارجہ کی ادبیات غلط، تحقیرآمیز ، تہدید اور نفرت سے بھری ہوئی ہے اور سب کو وہ بہت بُرا لگتا ہے ، جان کیری کہتا ہے کہ جب سے جنیوا کے توافق پر دستخط ہوئے ہیں اس وقت سے اسرائیل کی امنیت زیادہ ہوگئی ہے اور دنیا کو بہت زیادہ امنیت مل گئی ہے ۔