اسلامی جمہوریہ ایران کی حریم پر صیہونی حکومت کے حمله اور غزہ کے مظلوم عوام کے دفاع کے جواب میں اسلام کے سپاہیوں کا فاتحانہ آپریشن پوری دنیا کے مسلمانوں کے لیے باعث فخر، عزت اور اطمینان کا باعث بنا۔
میں تمام اسلامی مذاہب کے تمام علمائے اسلام پر لازم و ضروری سمجھتا ہوں کہ وہ مظلوموں کے دفاع میں آواز بلند کریں اور اتحاد و اتفاق اور امت مسلمہ کی وسیع حمایت کے سائے میں اسلامی حکومتوں اور دنیا کی دوسری حکومتوں کو مجبور کریں کہ وہ سب مل کر صہیونی حکومت پر ہر طرح کا دبائو ڈالیں ۔
ہمارے زمانہ میں بشریت کی سب سے بڑی مصیبت استکبار ہے / امام حسین علیہ السلام کا ہدف ، ظلم ستیزی اور ظالموں سے مقابلہ تھا ۔
عباسی خلیفہ کے حکم سے امام حسن عسکری (علیہ السلام) کو ""سامرا"" کے ""عسکر"" نامی محلہ میں زبردستی رکھا گیا تھا ،اسی وجہ سے آپ کو ""عسکری"" کہتے ہیں
آج کی دنیا میں جبکہ بے رحم ظالم اور ستمگر ، مظلوم مسلمانوں کا خون بہانے کے لئے کھڑے ہوگئے ہیں تو مظلوم قوموں کو انقلاب عاشورا سے سبق حاصل کرتے ہوئے کھڑے ہوجانا چاہئے اور دنیا سے ان کے شر کو ختم کردینا چاہئے ۔
حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی کے فتو ی کی بنیاد پر اس سال زکات فطرہ ان لوگوں کے لئے جو زیادہ گہیوں کا استعمال کرتے ہیں ، ٥٠ روپیہ معین کی گئی ہے اور جو لوگ چاول کا استعمال زیادہ کرتے ہیں ان کے لئے ١٥٠ روپیہ معین کی گئی ہے ۔
نیمہ شعبان کی مناسبت سے اپنی قوم کے ہر شخص کو مخاطب کرتے ہوئے حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی نے بہت اہم تقریر کی ۔