ہمارا عقیدہ ہے کہ افغانستان، پاکستان، یمن، عراق، شام اور دوسرے اسلامی ممالک میں ناحق بہنے والے شہدا کے خون کا انتقام ، خداوندعالم ضرور لے گا۔
افسوس کی بات ہے کہ پوری دنیا کے سامنے سلسلہ وار قتل عام ہو رہا ہے لیکن بین الاقوامی حکومتیں اور ادارے اس کی مذمت نہیں کررہے ہیں اور ان جرایم کو مہار کرنے کیلئے کوئی قدم نہیں اٹھا رہے ہیں ۔
ہمارے زمانہ میں بشریت کی سب سے بڑی مصیبت استکبار ہے / امام حسین علیہ السلام کا ہدف ، ظلم ستیزی اور ظالموں سے مقابلہ تھا ۔
عباسی خلیفہ کے حکم سے امام حسن عسکری (علیہ السلام) کو ""سامرا"" کے ""عسکر"" نامی محلہ میں زبردستی رکھا گیا تھا ،اسی وجہ سے آپ کو ""عسکری"" کہتے ہیں
آج کی دنیا میں جبکہ بے رحم ظالم اور ستمگر ، مظلوم مسلمانوں کا خون بہانے کے لئے کھڑے ہوگئے ہیں تو مظلوم قوموں کو انقلاب عاشورا سے سبق حاصل کرتے ہوئے کھڑے ہوجانا چاہئے اور دنیا سے ان کے شر کو ختم کردینا چاہئے ۔
حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی کے فتو ی کی بنیاد پر اس سال زکات فطرہ ان لوگوں کے لئے جو زیادہ گہیوں کا استعمال کرتے ہیں ، ٥٠ روپیہ معین کی گئی ہے اور جو لوگ چاول کا استعمال زیادہ کرتے ہیں ان کے لئے ١٥٠ روپیہ معین کی گئی ہے ۔
نیمہ شعبان کی مناسبت سے اپنی قوم کے ہر شخص کو مخاطب کرتے ہوئے حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی نے بہت اہم تقریر کی ۔