نهج البلاغہ کی شناخت کے لئے ایران اور بیرونی ممالک میں کانفرنس سیمنار اور جلسات وغیره منعقد کرنا ضروری ہے .

نهج البلاغہ کی شناخت کے لئے ایران اور بیرونی ممالک میں کانفرنس سیمنار اور جلسات وغیره منعقد کرنا ضروری ہے .


نهج البلاغہ کے کچھ حصہ کو یونیورسیٹی کے تعلیمی نصاب میں شامل کرنا چاہیئے تا کہ ھمارے جوان اس قیمتی کتاب سے زیادہ سے زیادہ فائیدہ اٹھائیں ۔‌

انہوں نے بیان کیا : نهج البلاغہ کی تفسیر جو لکھی گئی ہے وہ محدود ہے اس لئے ھماری ذمہ داری ہے کہ اس کو متروکیت سے باھر نکالا جائے ۔

حضرت آیت الله ناصر مکارم شیرازی مرجع تقلید نے آج گروہ محققین نهج البلاغہ کے صدر سے ملاقات میں کہا : نهج البلاغہ امیرالمومنین علی علیہ السلام کی طرح مظلومیت کا شکار ہو گئی ہے ۔

معظم له نے تاکید کرتے هوئے فرمایا: مدارس کے تعلیمی نصاب میں اس کتاب کو داخل کرنا چاهئے اور اس کتاب کو دروس کے مآخذ کے طور بهی استعمال کرنا چاهئے اگر هم چاهتے هین که اس کتاب کو متروکیت سے باهر نکالا جائے تو اس کے لئے ایک نیٹ ورک چینل کی تاسیس کریں اور اس کو دنیا کی زیاده بولی جانے والی زبانو میں ترجمه کریں.

انہوں نے وضاحت کی : نهج البلاغہ کے کچھ حصہ کو یونیورسیٹی کے تعلیمی نصاب میں شامل کرنا چاہیئے تا کہ ھمارے جوان اس قیمتی کتاب سے زیادہ سے زیادہ فائیدہ اٹھائیں ۔

حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے نهج البلاغہ کے مطالعہ کے لئے علمی مقابلہ کا انعقاد کئے جانے کی تاکید کی ہے اور اظہار کیا : قرآن مجید کے بعد کوئی بهی مفید اور قمیتی کتاب دیکھنے کو نہی ملتی اگر اس کتاب کو صحیح طریقه سے عوام کے سامنے پیش کیا جائے تو خود یہ کتاب امامت اور ولایت پر ایک مضبوط دلیل ہوگی جو ھم لوگوں کو بہت سی دلیلوں سے  مستغنی کر دیگی ۔

انہوں نے تاکید کی : علمی بحثوں کی بنیاد کے لئے نهج البلاغه کی تعلیمات سے استفادہ کرنا چاہیئے ۔

معظم له نے تاکید کرتے هوئے فرمایا:  بعض اھل سنت نھج البلاغہ کو نہیں جانتے ہیں اس لئے نهج البلاغه کی عالمی مجلس کو سنی نشین علاقوں میں کام کرنے کی ضرورت ہے تا کہ وہ لوگ بھی اس قیمتی کتاب سے استفادہ کر سکیں اسی طرح آپ نے وضاحت کی : آپ لوگ اپنی کارکردگی و سرگرمی اھل سنت کے مرکزوں میں شروع کریں تا کہ وہ لوگ اس گرانبها گوھر سے زیاده فائده اٹھا سکیں ۔

حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے نهج البلاغہ کی شناخت کے لئے کانفرنس و جلسات کے منعقد کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے اس قیمتی کتاب کو اھل دنیا اور عوام کے درمیان تعارف کرانے کی تاکید کی ہے ۔ اور مزید فرمایا : قاهره، بیروت، دمشق اور تمام ممالک حتی که لندن اور پیرس میں بهی نهج البلاغه کی شناخت کیلئے کانفرنس اور سیمنار منعقد کرنا چاهئے تاکه متفکرین اور دانشوروں کے سامنے نهج البلاغه کے مختلف پهلووں اجاگر کیا جاسکے .

حضرت آیه الله العظمی مکارم شیرازی نے اپنی تقریر کے آخر میں فرمایا : اگر چه نهج البلاغه کی بهت زیاده شرحیں لکهی گئی هیں لیکن ابهی تک جامع اور مانع شرح موجود نهیں هے. همیں امید هے که اس متعلق اساسی کام انجام پائے گا اور اس وقت هم اسی پروگرام میں مشغول هیں.

مطلوبه الفاظ :
captcha