امام موسی صدر کے اغوا ہونے کے متعلق بھرپور کوشش کرنا چاہئے

امام موسی صدر کے اغوا ہونے کے متعلق بھرپور کوشش کرنا چاہئے


‌ ‌ اسلامی معاشرہ کے لئے امام موسی صدر کی خدمتیں، امام راحل سے دفاع اور لبنان میں ان کی خدمتیں ہمیشہ یادگار رہیں گی.‌

حضرت آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی نے امل لبنان کے شیعی تحریک کی انجمن سے ملاقات کے دوران امام موسی صدر کو اپنا صمیمی دوست بتاتے ہوئے فرمایا: امام موسی صدر ہمارے ہم درس، ہم مباحث تھے اور جب بھی وہ لبنان جاتے تھے اور پھر وہاں سے واپس آتے تھے تو وہاں کے اوضاع و احوال سے ہم آگاہ کرتے تھے ۔

آپ نے تاکید کرتے ہوئے کہا : امام موسی صدر ایران اور لبنان سے مخصوص نہیں ہیں، وہ پوری اسلامی امت کے لئے ایک شیعہ عالم دین تھے اور یہی نہیں بلکہ غیرشیعہ افراد نے بھی آپ سے بہت زیادہ فایدہ اٹھایا ہے ۔

معظم لہ نے امام موسی صدر کے مسئلہ کی تحقیق کی ضرورت کو بیان کرتے ہوئے فرمایا: ہم سب پر لازم ہے کہ اس موضوع کی سنجیدگی کے ساتھ تحقیق کرنا چاہئے اور میرا خیال ہے کہ امت اسلام نے اس متعلق کوتاہی سے کام لیا ہے ۔

آپ نے فرمایا:  شاید سیاسی روابط کی وجہ سے اس موضوع کی تحقیق نہیں ہوپائی ، لیکن عوام کو یہ کوتاہی نہیں کرنا چاہئے اور اگر سیاسی لوگ اور حکومت نے کسی وجہ سے کوتاہی کی ہے تو ہم پر لازم ہے کہ اس مسئلہ میں سنجیدگی کے ساتھ جد و جہد کریں ۔

حضرت آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ لیبیا کی حکومت یقینا اس مسئلہ میں ذمہ دار ہے ، فرمایا:  اگر اسرائیل کا کوئی فوجی کہیں پر مخفی ہوجائے تو وہ اس کو اس سے زیادہ تلاش کریں گے ، لیکن نہیں معلوم کہ ہم نے اس قضیہ کی طرف کیوں توجہ نہیں دی ۔

آپ نے یاد دہانی کرائی: امام موسی صدر عالیقدر فقیہ اور بہترین مصنف تھے اور علمی مسائل میں آپ کی استعداد بہت زیادہ تھی ، آپ سیاسی مسائل سے آگاہ تھے اور لبنان میںآپ نے بہت زیادہ خدمتیں انجام دی ہیں ۔

معظم لہ نے فرمایا:  اسلامی معاشرہ کے لئے امام موسی صدر کی خدمتیں، امام راحل سے دفاع اور لبنان میں ان کی خدمتیں ہمیشہ یادگار رہیں گی ۔

حضرت آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی نے آخر میں امل لبنان کی شیعی تحریک کی کمیٹی کو نصیحت کرتے ہوئے فرمایا: اگر اس سلسلہ میں کوشش اور اخلاص سے کام لیا جائے تو یقینا خداوند عالم تمہیں اس مقصد میں کامیاب کرے گا۔

قابل ذکر ہے کہ اس ملاقات کے شروع میں لبنان سے ایران آنے والی اس تحریک کے صدر خلیل حمدان ، نائب صدر سید بشیر مرتضی ، لبنان کی شیعہ جعفری عدالت کے مشاور علی عبداللہ ، ورزش اور جوانان کے وزیر اسی طرح پارلیمنٹ کے نمایندہ ایوب حمید اور لبنان کے سابق وزیر نے معظم لہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے امام موسی صدر کے اغوا ہونے سے متعلق بیانات کی قدر دانی کی ۔

مطلوبه الفاظ :
captcha