حضرت آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی (مدظلہ) نے ریڈکراس کے صدر سے ملاقات کے دوران فرمایا : پاکستان کا حادثہ بہت دردناک ہے ۔
آپ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ پاکستان میں سیلاب کے حادثہ کی گہرائی کو لوگ اچھی طرح نہیں سمجھ سکے ہیں، فرمایا: ہم اس حادثہ کو ٹیلویژن اور انٹرنٹ وغیرہ سے مشاہدہ کرکے متاثر ہورہے ہیں تو جو لوگ اس حادثہ کو نزدیک سے دیکھ رہے ہیں ان کا کیا حال ہوگا۔
معظم لہ نے اس بات کی بھی تصریح کی : کاش کہ پوری دنیا کے مسلمان پاکستان کے اس حادثہ کو عمیق نظر سے دیکھتے اور ان بے گھراور آوارہ لوگوں کی نجات کے لئے کوئی قدم اٹھاتے ، کیونکہ شواہد سے معلوم ہوتا ہے کہ ابھی دنیا کے لوگوں کو اس دلخراش حادثہ کی گہرائی کا علم نہیں ہے جس کی وجہ سے لوگوں کی مدد ابھی تک اس ملک کو نہیں پہنچ رہی ہیں ۔
آپ نے تاکید کرتے ہوئے کہا: اس حادثہ سے متعلق زیادہ سے زیادہ لوگوں کو اطلاع دیناچاہئے ، ایران اور دنیا کے لوگوں کو اس حادثہ کی اچھی طرح سے خبر پہنچنا چاہئے ۔
حضرت آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی نے مزید فرمایا: آج دنیا کے مسلمانوں کو مسلمانوں اور پاکستان کے سیلاب زدہ لوگوں کی فریاد کا جواب دینا چاہئے اور ان کو اس بڑی مصیبت سے نجات دلانا چاہئے ،اس سلسلہ میں اسلامی ممالک کے درمیان ایک خاص ارتباط برقرار ہونا چاہئے تاکہ ایک کام کو کئی مرتبہ انجام نہ دیا جائے اور ضروری کام بھی زمین پر باقی نہ رہے ۔
آپ نے ایران کے ریڈکراس کا پاکستان کے سیلاب زدگان کی مدد کرنے کا شکریہ ادا کرتے ہوئے فرمایا: میں ایران کی عوام، حکومت اور ریڈکراس کا خصوصا اس کام سے متعلق شکریہ ادا کرتا ہوں لیکن حکومت کو عوام سے بھی زیادہ سے زیادہ صورت میں مدد حاصل کرنا چاہئے تھی ۔
معظم لہ نے تاکید کرتے ہوئے فرمایا: پاکستان کا حادثہ بہت دردناک ہے ، آج ہمیںتمام عام لوگوں کو دعوت دے کر سب کو ایک جگہ جمع کرنا چاہئے تاکہ سب پاکستان کے لوگوں کی فریاد کی طرف تیزی سے دوڑیں، اور ان کو اس بڑی مصیبت سے نجات دلائیں ۔
ائمہ جمعہ، مراجع، علمائ، میڈیا، مطبوعات اور اخبار سب کے سب ایک دوسرے کے ہاتھ میں ہاتھ دے کر لوگوں سے پاکستان کے سیلاب زدہ لوگوں کی مدد کی اپیل کرنا چاہئے ۔
اس ملاقات میں ریڈکراس کے صدر نے پاکستان کو دی گئی مدد کے متعلق ایک گزارش پیش کرتے ہوئے کہا : پاکستان میں سیلاب کے شروع ہوتے ہی ایران کی ریڈکراس نے پاکستان کی ریڈکراس سے رابطہ کیا تھا اور ان سے کہا تھا کہ ہم مدد کے لئے تیار ہیں اس کے چاروز گذرنے کے بعد پاکستان نے مدد کی درخواست کی اور ان کا خط موصول ہوتے ہی ایران کی ریڈکراس کی ٹیم پاکستان میں داخل ہوگئی اور اپنی خدمت انجام دینے لگی ۔
انہوں نے یاددہانی کرائی: حضرت آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی نے پاکستان کے سیلاب زدہ لوگوں کو ایک ہزار خیمہ بھی بھیجے جس میں دس ہزار بے گھر لوگوں کو پناہ مل سکتی ہے ۔