معاشره میں مهدی سے ڈرانے کی تبلیغ خطرناک ہے

معاشره میں مهدی سے ڈرانے کی تبلیغ خطرناک ہے


‌ ‌ مسئلہ مہدویت بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے اور اسی وجہ سے مہدویت کے دشمن بھی بہت زیادہ ہوگئے ہیں، وہابی اور گمراہ فرقے اس کے اصلی دشمن ہیں جو اس کی بہت زیادہ مخالفت کرتے ہیں اورشیعی معاشرہ میں مہدویت کے مثبت آثار سے ڈرتے ہیں ۔‌

حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی نے حوزہ علمیہ قم کے عہدیداران سے ملاقات کرتے وقت اس ادارہ کی اہمیت ، اس کی کارکردگی اور معاشرہ میں مہدویت کی ثقافت کو وسعت دینے کی تاکید فرمائی ۔

انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ مسئلہ مہدویت سے متعلق گذشتہ زمانہ میں کوئی اساسی کام نہیں ہوا ،اظہار نظر فرمائی : بہت خوشی کی بات ہے کہ اس مرکز کے قائم ہونے سے اب مفید ، قابل توجہ اور اساسی کام انجام دئیے جاسکتے ہیں اور ہمیں امید ہے کہ آئندہ حوزہ علمیہ میں یہ مرکز بہت زیادہ وسیع پیمانہ پر امام زمانہ سے متعلق کام انجام دے گا ۔

شیعوں کے مرجع تقلید نے ا س بات کا بھی اضافہ کیا : مسئلہ مہدویت سے متعلق بہت زیادہ مطالب موجود ہیں جس کی وجہ سے مسئلہ میں اسلامی، شیعی اور سیاسی پہلو پیدا ہوگیا ہے اور اسی وجہ سے یہ بہت زادا ہمیت کا حامل ہے ۔

معظم لہ نے فرمایا:  مسئلہ مہدویت بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے اور اسی وجہ سے مہدویت کے دشمن بھی بہت زیادہ ہوگئے ہیں وہابی اور گمراہ فرقے اس کے اصلی دشمن ہیںجو اس کی بہت زیادہ مخالفت کرتے ہیں اورشیعی معاشرہ میں مہدویت کے مثبت آثار سے ڈرتے ہیں ۔

حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی نے تاکید کی : افسوس کی بات یہ ہے کہ موجودہ زمانہ میں بعض منحرف گروہ ، مہدویت سے بہت زیادہ سوء استفادہ کرتے ہیں انہی میں سے ایک گروہ وہ ہے جو جھوٹا مہدی ہونے کا دعوی کرتے ہیں اور ایک گروہ وہ ہے جو امام زمانہ کو دیکھنے کا دعوی کرتے ہوئے مسئلہ مہدویت سے اپنے نامشروع مقاصد کو پورا کرتے ہیں لہذا ان کے اس وسیع کام کو روکنا چاہئے ۔

آپ نے حضرت مہدی (علیہ السلام) کے متعلق غلو اور بعض ضعیف اخبار پر انتقاد کرتے ہوئے فرمایا : بعض افراد علمی مسائل سے ناواقف ہونے اور قوی و علمی حوالہ اور مدرک کے بغیر حضرت مہدی (علیہ السلام) کے متعلق غلط باتیں کرتے ہیں اور اس طرح کی باتیںکرنا سیرت اہل بیت (علیہم السلام) کے شایان شان نہیں ہیں ۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے معظم لہ نے وضاحت کی : مسئلہ مہدویت سے متعلق مختلف خرافات کو وسعت دینا بہت زیادہ خطرناک ہے اور اس متعلق کوئی اساسی فکر کرنا چاہئے تاکہ مستقبل میں اصل مسئلہ مہدویت پر اعتراض نہ کئے جاسکیں ۔

لہذا امام زمانہ کے وجود کو اثبات کرنے کیلئے کتاب و سنت سے قوی دلائل کو تلاش کرنا چاہئے کیونکہ اگر ایک دلیل خراب ہوگئی تو دوسری دلیلوں پر بھی اعتراض کیا جائے گا اور ہمیں بعض افراد کو یہ اجازت نہیں دینا چاہئے کہ وہ مسئلہ مہدویت سے اس طرح کی رفتار کریں ۔

آپ نے مزید فرمایا:  حضرت مہدی (علیہ السلام) سے متعلق بہت زیادہ کتابیں لکھی گئی ہیں جو کہ اکثر وبیشتر قرآن وسنت کی دلیلوں کے ذریعہ لکھی گئی ہیں اس کے علاوہ عقلی استدلال بھی بہت زیادہ موجود ہیں اور عقلی دلیلوں سے بھی مہدویت کو استنباط کیا جاسکتا ہے اور انہی محکم عقلی دلیلوں کے ذریعہ مطلوب نتائج کو حاصل کیا جاسکتا ہے ۔

آپ نے امام زمانہ (عجل اللہ تعالی فرجہ ) سے متعلق بعض غلط تبلیغات کے سلسلہ میں فرمایا: بعض لوگ حضرت مہدی (علیہ السلام) کے ظہور کو اس طرح بیان کرتے ہیں کہ سب لوگ آپ کے قیام سے ڈرتے ہیں ، حقیقت میں یہ لوگ ظہور کا راستہ ہموار کرنے کے بجائے ڈرانے والے مہدی کی ترویج کرتے ہیں ۔

معظم لہ نے یاد دہانی کرائی : بعض لوگ کہتے ہیں کہ اگر حضرت ولی عصر (عجل اللہ تعالی فرجہ) کا ظہور ہوجائے تو وہ ہم سب کو قتل کردیں گے اسی وجہ سے ہم ان کے ظہور کی دعاء نہیں کرتے جب کہ اس طرح کی تبلیغات غلط اور غیر معقول ہے ۔

مرجع تقلید شیعیان نے فرمایا :  لوگوں کے سامنے ثابت کرنا چاہئے کہ حضرت مہدی (علیہ السلام) رسول خدا اور رحمت للعالمین کے فرزند ہیں اور وہ اپنے قیام کے ذریعہ بے گناہ لوگوں کا خون نہیں بہائیں گے بلکہ آپ معاشرہ کے مسائل کو آسان اور لوگوں کی ہدایت کے لئے ظہور کریں گے اور آپ ان لوگوں کیلئے تلوار اٹھائیں گے جو اصلاح کے دشمن ہوں گے ۔

حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی نے اپنی بات کو جاری کھتے ہوئے فرمایا: ہمیں ایسا کام کرنا چاہئے جس سے لوگ حضرت مہدی (علیہ السلام) کے ظہور کے عاشق ہوجائیں ایسا کام نہ کریں جس سے لوگ آپ کے ظہور سے ڈرنے لگیں ۔

آپ نے اس بات کی بھی تاکید کی : ہمیں لوگوں کو ترغیب دلانا چاہئے کہ وہ اپنی تہذیب و تمدن کو اچھا بنائیں اگر لوگوں کی تہذیب و ثقافت اچھی ہوگئی اور وہ وواقعا ظہور کے لئے آمادہ ہوگئے تو امام زمانہ بھی ضرور ظہور کریں گے ۔

مطلوبه الفاظ :
captcha