بیداری اسلامی اپنے حقیقی معنی تک پہنچ جانی چاہئے

بیداری اسلامی اپنے حقیقی معنی تک پہنچ جانی چاہئے


بیداری اسلامی اپنے حقیقی معنی میں واقع ہونی چاہئے، مصر اور دوسرے ملکوں کی طرح داخلی جنگ اور اختلافات میں تبدیل نہیں ہونی چاہئے ۔‌

حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی نے اسلامی مذاہب کےخصوصی مرکز کے طلاب سے ملاقات کے دوران وضاحت کی : قرآن کریم کی آیات اس طرح ہیں کہ ان میں جس قدر بھی غوروفکر کیا جائے اسی قدر انسان کو زیادہ مطالب حاصل ہوتے ہیں ۔
انہوں نے اسلامی مذاہب کےخصوصی مرکز کے مسئولین اور طلاب کو موجودہ حالات میں دنیائے اسلام اور تشیع کے سب سے اہم مسائل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا : تمہارے اہداف بہت زیادہ وسیع، غنی اور قابل ملاحظہ ہیں اور اگر یہ اہداف عملی جامہ پہن لیں تو اس کے بہت اچھے ثمرات نظر آئیں گے ۔
معظم لہ نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ آج دنیائے اسلام میں اختلاف اور انتشار پایا جاتا ہے ، فرمایا : آج اکر شام، مصر ، یمن، بحرین ، پاکستان، عراق اور افغانستان پر ایک نظر ڈالیں تو دیکھیں گے کہ استکبار کے فتنہ کی وجہ سے مسلمان ایک دوسرے کی جان کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں ۔
انہوں نے دشمنوں کی شیطنت اور دوستوں کی لاعلمی کو دنیائے اسلام میں ان حالات کے واقع ہونے کا سبب بیان کیا اور فرمایا : افسوس کہ لاعلمی کی وجہ سے ایک دوسرے کے بارے میں گفتگو کرتے ہیں اور ختلافات کی آگ کو شعلہ ور کرتے ہیں اور افسوس کہ ایک علمی کتاب میں کچھ مسائل کو بیان کیا گیا ہے جولاعلمی کی علامت ہے ۔
حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ آج اسلامی مذاہب خصوصا مذہب شیعہ پر تہمت اور جھوٹ کا بازار گرم کررکھا ہے ، فرمایا : آج ایسی کتابیں منتشرہوتی ہیں جن میں مکتب اہل بیت (علیہم السلام) پر صرف اور صرف جھوٹ اور تمہتیں لکھی گئی ہیں ۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ان حملوں اور لاعلمی جو کہ دکھائی دے رہی ہے ، کے سامنے ہماری ذمہ داری بہت سنگین ہے ، بیان کیا : ہم اپنے عقاید کو صاف اور شفاف طور پر بیان کریں ، ہمیں ان سے بھی یہی توقع ہے کہ وہ ہمارے عقاید کو ہم ہی سے لیں ، ہمارے دشمنوں سے نہ لیں ۔
معظم لہ نے اسلامی ممالک میں پیدا ہونے والے موجودہ اختلافات پر اظہار افسوس کرتے ہوئے تمام مذاہب کو ہر آئین و اعتقاد کے ساتھ اتحاد اور ہمدلی کی نصیحت کی اور فرمایا :  آج غاصب اسرائیل امن کے ساحل پر بیٹھا ہوا ہے اور مسلمانوں کے ایک دوسرے سے لڑنے اور اسلامی ممالک میں داخلی جنگ سے پورا پورا فائدہ اٹھارہا ہے ،ایسے حالات میں ہم کیوں نہ بیدار ہوجائیں ؟
انہوں نے یاد دہانی کرائی : بیداری اسلامی اپنے حقیقی معنی میں واقع ہونی چاہئے، مصر اور دوسرے ملکوں میں داخلی جنگ اور اختلافات میں تبدیل نہیں ہونی چاہئے ۔
معظم لہ نے آخیر میں اسلامی مذاہب کےخصوصی مرکز کے طلاب کو اہم نصیحتیں کرتے ہوئے فرمایا : تمہیں جن اہم مسائل کی طرف توجہ کرنا چاہئے ان میں سے ایک اہم مسئلہ یہ ہے کہ اپنے زمانہ سے واقفیت حاصل کر لو ، جدید شبہات سے آشنائی حاصل کرو تاکہ ان کے اچھی طرح جواب دے سکو ۔

مطلوبه الفاظ :
captcha