G3 ٹیکنالوجی کے سلسلہ میں ہمارے قول کی تحریف کی گئی

G3 ٹیکنالوجی کے سلسلہ میں ہمارے قول کی تحریف کی گئی


ہم G3 ٹیکنالوجی کے مخالف نہیں ہیں اور نہ صرف مخالف نہیں ہیں بلکہ اس سے استفادہ کرنا واجب سمجھتے ہیں ۔‌

3G انٹر نیٹ کا جب مسئلہ پیش آیا تو سائبر اسپیس کی اعلی کونسل) شوراي عالي فضاي مجازي ( کے چند لوگ ہمارے پاس آئے اور انہوں نے اس کی وضاحت کی ، میں نے احساس کیا کہ واقعا ممکن ہے کہ اس کے خطرات ایجاد ہوں ، لہذا میں نے کچھ باتوں کی وضاحت کی ۔ افسوس کہ بعض بُری نیت رکھنے والوں نے ہماری باتوں میں تحریف کردی۔ ہم ٹیکنالوجی کے مخالف نہیں ہیں اور نہ صرف مخالف نہیں ہیں بلکہ اس سے استفادہ کرناواجب ہے ۔

انہوں نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ ہم پوری طرح سے ٹیکنالوجی کا دفاع کرتے ہیں، وضاحت فرمائی : بعض لوگ یہ خیال نہ کریں کہ ہم اس ٹیکنالوجی کے مخالف ہیں ،بلکہ مغربی ٹیکنالوجی مٹی سے آلود پانی کی طرح پاک اور صاف نہیں ہے ، پانی زندگی بخشتا ہے، لیکن جس وقت اس میں مٹی مل جائے اور صاف و شفاف نہ ہو تو اس کو صاف کرنے کی ضرورت ہے ۔

حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی نے مزید فرمایا : ہم کہتے ہیں کہ اس مٹی ملے ہوے غیرشفاف پانی کوجسے G3 انٹر نیٹ موبائل کہتے ہیں،صاف و شفاف کرو تاکہ صحیح ہوجائے اور لوگوں کے حوالہ کردو تاکہ اس سے سب لوگ استفادہ کریں اور کوئی اس کا مخالف نہیں ہے ۔ جس کے پاس عقل نہیں ہوتی وہ ترقی اور ٹیکنالوجی کا مخالف ہوتا ہے ، اس بناء پر جو تفسیر لوگوں نے کی ہے وہ غلط ہے ۔

انہوں نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ ہم تو اسلامی اخلاق پر پابند ہیں اور ہمارے پاس ریڈلائن موجود ہے ، فرمایا : جو ٹیکنالوجی بھی آئے اس کو پاک و صاف کرنا ضروری ہے ، اس مٹی ملے ہوئے پانی کو صاف و شفاف بنانا ضروری ہے ۔ میں کہتا ہوں کہ اس مسئلہ میں جلدی نہ کریں ، انٹرنیٹ سائبر اسپیس کی اعلی کونسل) شوراي عالي فضاي مجازي ( سے گفتگو کریں ،ان کے پاس جائیں اور دکھائیں کہ یہ مستقبل میں بہت سی مشکلات کو ایجاد کرے گا ۔

حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی نے وضاحت کرتے ہوئے فرمایا : میرا خیال ہے کہ ثقافتی مسائل ، سیاسی اقتصادی مسائل میں تبدیل ہوجاتے ہیں اور سیاسی اقتصادی مسائل بھی ثقافتی مسائل میں تبدیل ہوجاتے ہیں اور ایک دوسرے سے متاثر ہوتے ہیں ۔

انہوں نے تصریح کی : ہمارے پاس اسلامی حکومت ہے اور ہمارا عقیدہ ہے کہ اگر اخلاق فاسد ہوگیا تو بہت سی مشکلات ایجاد ہوجائیں گی ،اس وقت طلاق زیادہ کیوں ہوگئی ہیں ؟ شادیاں کم کیوں ہوگئی ہیں ؟ شوہر ، بیوی پر اور بیوی شوہر پر اعتماد کیوں نہیں کرتے ؟ اس کا ایک اہم سبب یہی ہے ۔

معظم لہ نے مزید فرمایا : یہ آزادی اورقید وبند کا پابند نہ ہونا گھرانوں کے نظام کو خراب کردیتا ہے ،ہم اگر یاد ہانی کراتے ہیں اور کہتے ہیں تمہاری مصلحت یہ ہے تو اس کی وجہ یہ ہے کہ ہمارا دل دکھتا ہے ۔ ہم ثقافتی مسائل کو غور سے دیکھتے ہیں اور اپنے حصہ کے مطابق یاد دہانی کراتے ہیں ۔ کبھی کبھی ان مسائل کی وجہ سے ہمارا پیسہ بھی خرچ ہوتا ہے جس کو ہم ادا کرتے ہیں ۔

captcha