حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی نے ماہ مبارک رمضان کے تئیسویں روزہ کو کریمہ اہل بیت (ع) کے حرم میں یوم قدس کے مظاہروں میں زیادہ سے زیادہ تعداد میں شرکت کرنے کی تاکید کرتے ہوئے غاصب اسرائیل کی جنایات کی مذمت کی ۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ یوم قدس کو تاریخ اسلام میں بہت ہی زیادہ اہمیت حاصل ہے ۔ حضرت امام خمینی نے ماہ مبارک رمضان کے آخری جمعہ کا نام یوم قدس رکھا اور فرمایا : یوم قدس ، غاصب اسرائیل کی آنکھ میں خار ہے ۔
معظم لہ نے مزید فرمایا : ہر سال دنیائے اسلام میں یوم قدس منایا جاتا ہے اور حقیقت میں یہ دن اسرائیل اور اس کے حامیوں کے لئے تعزیت کا دن ہے ۔
حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی نے یوم قدس میں امت اسلام کے مظاہروں کے فائدوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا : پہلا فائدہ یہ ہے کہ یہ مظاہرے اس بات کی اجازت نہیں دیتے کہ فلسطین کے مسئلہ کو فراموش کردیا جائے اور مسلمانوں کو یاددہانی کرتے ہیں کہ ان کا پہلا قبلہ غصب کرلیا گیا ہے اور یہ روز اس کو اس غاصب قوم کے چنگل سے نجات دلائی جائے ۔
انہوں نے یوم قدس کو امت اسلامی کے اتحاد کا دن بتاتے ہوئے تاکید فرمائی : تمام مسلمانوں کا عقیدہے کہ قدس ، مسلمانوں کا سب سے پہلا قبلہ ہے اور وہ اس کو بہت زیادہ اہمیت دیتے ہیں ، اسی وجہ سے سب لوگ یوم قدس میں '' اسرائیل کی موت اور قدس ہمارا ہے '' کے نعرے لگاتے ہیں اوران نعروں سے اسرائیل اور اس کی حمایت کرنے والے کانپ اٹھتے ہیں ۔
معظم لہ نے تصریح کی : ہمیں امید ہے کہ تمام لوگ ، جوان ، عورتیں اور بچے یوم قدس کو ایک الہی فریضہ سمجھتے ہوئے اس کے مظاہروں میں شرکت کریں گے اور یہ بات بھی جان لیں کہ ان کے نامہ اعمال میں یہ ایک برجستہ اور اچھے کام کے عنوان سے ثبت ہوگا اور یہ امت اسلام اور مسلمانوں کی عزت و آبرو کا سبب ہوگا ۔
یوم قدس ، اسرائیل اور اس کے حامیوں کی شکست اور تعزیت کا دن ہے
ہمیں امید ہے کہ تمام لوگ ، جوان ، عورتیں اور بچے یوم قدس کو ایک الہی فریضہ سمجھتے ہوئے اس کے مظاہروں میں شرکت کریں گے اور یہ بات بھی جان لیں کہ ان کے نامہ اعمال میں یہ ایک برجستہ اور اچھے کام کے عنوان سے ثبت ہوگا اور یہ امت اسلام اور مسلمانوں کی عزت و آبرو کا سبب ہوگا ۔