مرجع تقلید حضرت آیت الله ناصر مکارم شیرازی نے آج صبح غزہ کی آزادی کے لئے روانه ہونے والے کاروان امن کے ارکان سے ملاقات کے دوران فرمایا: آپ لوگوں کا مقصد و ھدف بہت ہی بلند و بالا اور انسانی ہے،آپ نے اس قافلہ کے ارکان کے اس دوستانہ ھدف اور غزہ کے لئے روانگی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا : آپ لوگوں کی طرف سے اٹھائے گئے یہ قدم تاریخ میں ھمیشہ کے لئے ضبط و ثبت ہو جائیں گے اور یه بهی جان لیجئے کہ آپ کے اس اقدام کو جو که سو فی صد انسانی ہے اور ایک مظلوم جمیعت کو نجات دلانے کے لئے آگے برها ہے، دنیا میں اس کی عکاسی ہوگی ۔
انہوں نے وضاحت کی : اگر غاصب صھیونی حکومت کی تشکیل کی تاریخ کی تحقیق و بررسی کی جائے تو معلوم ہو جائے گا کہ یہ ظالم حکومت سو فی صد غاصب ہے ، یہ لوگ دنیا کے اس گوشہ سے آئے اور صاحب خانہ کو ان کے خانہ و کاشانہ سے بھگا دیا اور ان کے گھروں میں رہنے لگے اور اپنے آرام و عیش و نوش میں مشغول ہیں ۔
مرجع تقلید نے یاددهانی کرائی : ھمارے عقیدہ کے مطابق اسرئیل کا یہ کام ( غزہ کا محاصرہ کرنا) ایک احمقانہ عمل ہے جس کے مثبت نتیجہ بھی دنیائے بشریت کے لئے ہونگے ، اور یهی کام اس بات کا سبب بنے گی کہ صھیونی حکومت ساری دنیا ،اور تمام قوموں کے درمیان رسوا اور ذلیل ہو ۔
انہوں نے کہا : دنیا میں کوئی قوم ایسی نہیں ملے گی جو غاصب صھیونی کے اس عمل کی مذمت نہ کرے ۔
حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی نے ان کے اس احمقانه عمل کا دوسرا اثر دیگر ادیان و مذاهب کے درمیان اتحاد اور اتصال بیان کیا ہے. اور فرمایا : ایک زمانه میں اسرائیل کا مسئله صرف عربی مسئله تها اس کے بعد ایک عام اسلامی مسئله میں تبدیل ہوگیا چاہے وه عرب ہوں یا غیر عرب. لیکن اس وقت یه مسئله ایک جهانی مسئله میں تبدیل ہوگیا ہے.
آپ نے مزید فرمایا : اسی دلیل کی بناء پر آگاه اور باخر لوگ پیشین گوئی کررہے هیں که اس طرح غاصب صهیونی حکومت کے زوال کے مقدمات آماده ہونگے اور آپ کا یه حساب شده ، اور شجاعانه عمل انشاء الله غاصب اسرائیل کے زوال کا سبب ہوگا.
معظم له نے فرمایا: اے کاش میں بهی غزه کی آزادی کے اس کاروان میں سب کے ساته ہوتا اور آپ لوگوں نے جو قدم اٹهایا ہے اس میں شرکت کرتا، آپ کا یه قدم اسلامی، عقلی، مذهبی، عاطفی اور هر لحاظ سے منطقی ہے.
آپ نے فرمایا: اگر چه فیزیکی لحاظ سے میں تم لوگوں کے درمیان موجود نهیں ہوں لیکن آپ کے اس سفر میں میرا دل تم لوگوں کے ساته ہے اور دعا کرتا ہوں که یه جامعه بشریت کو بیدار کرنے اور اسرائیل کی غاصب حکومت کو رسوا کرنے کیلئے بهت هی موثر ثابت ہو.
حضرت آیه الله العظمی مکارم شیرازی نے آخر میں غزه کی آزادی کیلئے اس کاروان کی کامیبابی اور سربلندی کی دعا کرتے ہوئے فرمایا : آپ لوگ بهترین انسانوں کا ایک نمونه ہو جو انسانیت کو ظالمین اور غاصبین کے چنگل سے نجات دلانے کیلئے نکلے ہو اور مجہے امید ہے که یه کاروان خداوند عالم کے لطف وکرم سے کامیاب اور سربلند ہوگا.
آپ نے مزید فرمایا : آپ کی یه حرکت دنیا کی تمام مظلوم قوموں کیلئے موثر ثابت ہو سکتی ہے اور تمهاری یه حرکت بشریت کو ظالمین اور سمتگرو کے چنگل سے نجات دلانے کیلئے نمونه عمل ہوگی.