تمام علماء ، ایٹم بم بنانے کی مخالفت میں ایران کے رہبر حضرت آیه الله خامنه ای کے ساتھ ہیں.

تمام علماء ، ایٹم بم بنانے کی مخالفت میں ایران کے رہبر حضرت آیه الله خامنه ای کے ساتھ ہیں.


‌ ‌ ہمیں یقین ہے کہ اسلامی تعلیمات میں بہت زیادہ ایسے موارد پائے جاتے ہیں جن کو انٹرنیشنل قوانین میں بڑھایا جاسکتا ہے لہذا ضروری ہے کہ اسلامی دانشمندافراد اور دنیا کے تمام متفکرین کے درمیان انٹر نیشنل قوانین کو ثمر بخش بنانے کیلئے نزدیکی مشترکات پر عمل هو۔‌

حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی (مدظلہ العالی) نے مشرق وسطی کے انٹرنیشنل ریڈکراس کے رئیس سے ملاقات کے درمیان فرمایا: ہمارا ماننا ہے کہ ریڈکراس نے دنیا میں بہت زیادہ اچھے کام انجام دئیے ہیں لیکن یہ کام کافی نہیں ہیں۔

آپ نے زلزلہ اور فطری حوادث و بلاء سے متاثر افراد کی مدد،جنگی مجروحین سے مربوط مسائل کو ریڈکراس کے اچھے اقدامات شمار کئے اور فرمایا: مجھے امید ہے کہ یہ مسائل عام ہوجائیں گے اور جہاں بھی انسانوں کو کوئی مشکل پیش آئے گی ، ریڈکراس اپنی توان و ہمت کے مطابق اس مشکل کو حل کرے گا۔

معظم لہ نے وضاحت فرمائی : ہم حقوق بشر اور بشردوستانہ مسائل کی نظر سے اسلامی قوانین اور بین الملل کے وعدوں کے درمیان بہت زیادہ مشترکات دیکھ رہے ہیں اور ہمارا عقیدہ ہے کہ اسلامی تعلیمات میں بہت زیادہ ایسے موارد پائے جاتے ہیں جن کو انٹرنیشنل قوانین میں بڑھایا جاسکتا ہے لہذا ضروری ہے کہ اسلامی دانشمندافراد اور دنیا کے تمام متفکرین کے درمیان انٹر نیشنل قوانین کو ثمر بخش کرنے کیلئے نزدیکی مشترکات پر عمل کریں۔

آپ نے ایران کے رہبر کی بات کی طرف اشارہ ، خصوصا ایٹمی اسلحہ سے استفادہ کرنے کو حرام جانتے ہوئے فرمایا: یہ فقط انہی کا نظریہ نہیں ہے بلکہ تمام علمائے اسلام، شیعہ، اہل سنت اور اسلامی فرقے اس نظریہ میں متفق ہیں اور لوگوں کو قتل کرنے والا اسلحہ اسلام کی نظر میں ممنوع ہے۔ کبھی کبھی مغربی سیاستمدار یہ سمجھتے ہیں کہ یہ بات ایک سیاسی پیغام ہے۔ یہ لوگ غلط کہتے ہیں اسلام کا حکم اور دستور یہ ہے کہ جس چیز سے بھی تمام لوگوں کو قتل کیا جاسکتا ہو اس سے پرہیز کرنا چاہئے، اسلام کا یہ پیغام شروع سے لیکر آج تک یہی ہے اور یہی رہیگا۔

حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انٹر نیشنل ریڈکراس کے سکریٹری جنرل کو ان کے نمائنده کے ذریعه ایک پیغام دیا اور فرمایا: آپ کے سکریٹری جنرل کے لئے میرے دو پیغام ہیں ہمارے سلام کے ساتھ ان کو ہمارے دو پیغام پہنچادینا:

 پہلا پیغام یہ ہے کہ بڑی حکومتوں کے سیاسی نعروں اور ان کی حقیقت کے درمیان فاصلہ پیدا کریں، کیونکہ ممکن ہے کہ ان کے سیاسی نعرے گمرہ کرنے والے ہوں اور حقیقی مطالب سے ان کا فاصلہ زیادہ ہو، ضروری ہے کہ علاقہ میں حقیقت کو درک کریں۔

آپ نے ایران کو ایٹمی اسلحہ بنانے کی کوشش سے متہم کرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ایران کس ہدف کیلئے تمام لوگوں کو قتل کرنے کیلئے اسلحہ بنانے کی کوشش کرتا ہے؟ ایران کا کبھی بھی کسی ملک پر قبضہ کرنے کا ارادہ نہیں رہا ہے یہاں تک کہ ایران کا کسی دوسرے ملک کی ایک بالشت جگہ بھی نہیں لینا چاہتا۔

معظم لہ نے تاکید فرمائی : ایران ، بعض مغربی حکومتوں کے برخلاف ایک ثابت شدہ حکومت ہے سب کو حقیقت کی بناء پر فیصلہ کرنا چاہئے نہ کہ سیاسی اور جھوٹے نعروں کی بنیاد پر جن کو مغربی سیاستمدار اپنے منافع کو مد نظر رکھتے ہوے بیان کرتے ہیں۔

آپ نے مزید فرمایا: میرادوسرا پیغام یہ ہے کہ یقینا ریڈ کراس کو مغربی ثروتمند ممالک کی مدد کی ضرورت ہے لیکن ایسا نہ ہو کہ یہ مدد ریڈکراس کے فیصلوں کو متاثر کردے اور اس کو کسی ایک کی طرف ہونے سے خارج کردے، البتہ یہاں پر ایک تضاد پایا جاتا ہے جس کو ہم درک کرتے ہیں، لیکن ریڈکراس بشر دوستانہ اور بے طرف کے عنوان سے مشہور ہے اور اس کو مغربی ممالک سے مدد لینے کی وجہ سے ان کے غلط ارادوں کوپورا نہیں کرنا چاہئے۔

حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے فرمایا: ہمیں یقین ہے کہ آج دنیا بہت زیادہ مشکلات کی وجہ سے پریشان ہے ان مشکلات کو ہم سب جانتے ہیں اور یہ بھی جانتے ہیں کہ دنیا کو اس سے اچھی طرح چلایا جاسکتا ہے ، یہ وہ دنیا ہے جس میں صلح و امن کے بجائے جنگی مسابقہ، ٹروریسٹ ، وحشت ناک جنگیں ہورہی ہیں ۔ ہمارا عقیدہ ہے کہ اگر بہت کم اخلاقی مسائل کو سیاسی مسائل میں ملا دیا جائے تو یقینااس دنیا کا چہرہ بدل جائے گا اور اس دنیا میں پھر چین کا سانس لیا جاسکتا ہے اور حقوق بشر کے ادارے اپنے کام کو اچھی طرح انجام دے سکتے ہیں۔

مطلوبه الفاظ :
captcha