یمن کے شیعوں کے قتل عام پر معظم لہ کا پیغام

یمن کے شیعوں کے قتل عام پر معظم لہ کا پیغام


‌ ‌ تمام آگاہ و با خبر مسلمان، اعتراض کریں،بین الاقوامی اداروں پر دباؤ ڈالیں اور یمن کے بے گناہ، مظلوم شیعوں کو ظالموں اور ستمگروں سے نجات و رہائی دلانے کیلئے نماز کے قنوت میں اور نماز کے بعد دعا کریں۔‌

بسم اللہ الرحمن الرحیم

ہمیں معلوم ہے کہ کچھ دنوں سے یمن کے شیعوں(جن کو حوثی کہا جاتا ہے)کا مرکزی حکومت سے تبعیض کی خاطر شدید اختلاف ہوگیا ہے اوران کے درمیان سخت جنگ چھڑ گئی ہے اور چونکہ حکومت یمن کے سعودی عرب سے بہت اچھے تعلقات ہیں اس لئے سعودی عرب نے یمن کے شیعوں پریہ الزامات لگاتے ہوئے کہ یہ لوگ سعودی عرب کی سر حد میں داخل ہوگئے تھے، زمین و آسمان سے گولہ باری شروع کردی اور بہت زیادہ غیر فوجی ، عورتوں اور بچوں کو خاک و خون میں غلطاں کرکے نسل کشی کا آغاز کردیا اور بڑی تعداد میں لوگوں کو بے گھر کردیا ہے اور چونکہ امریکا شیعوں کو قتل کرنے میں اپنا بھلا دیکھ رہا ہے اس لئے وہ بھی یمن حکومت کی حمایت کررہاہے۔

جبکہ اکثر بین الاقوامی ادارے خاموش ہے اور بعض نے نہایت نرم لہجہ میں اعتراض کرتے ہوئے ان حملوں کو روکنے کی درخواست کی ہے۔

صد افسوس کہ سعودی عرب کے مفتی اعظم اور دوسرے وہابی علماء جو کہ سعودی عرب کی حکومت کی طرف سے منتخب ہوتے ہیں اور جن کو حکومت کی طرف سے تنخواہ ملتی ہے ، ظالموں اور قاتلوں کے ساتھ ہوگئے ہیں، انہوں نے الحوثی گروہ کو باطل اور سعودی عرب، حکومت کو مطلق العنان شمار کیا ہے اور سب سے درخواست کی ہے کہ وہ ان کے ساتھ جنگ کریں اور جو بھی ان کے ساتھ جنگ کرتے ہوئے قتل ہوجائے گا وہ شہیدہوگا ، انہوں نے بھی حق و باطل اور شہید ہونے کے سلسلہ میں اسی تہذیب و تمدن کو اختیار کرلیا ہے جس کو القاعدة اور طالبان نے اپنا رکھاہے۔

یہ بات صحیح ہے کہ مفتی اعظم سعودی عرب کے دوسرے مفتیوں کی طرح ،حکومت کی طرف سے منتخب ہوتے ہیںاور یہ بھی مان لیتے ہیں کہ یہ مفتی ،حکومت کے پیسہ پر زندگی بسر کررہے ہیں لیکن پھر بھی انہیں چاہئے کہ خدا کو فراموش نہ کریں اور بے گناہ مسلمانوں کے خون کے ہرقطرہ کے مقابلہ میں قیامت کے دن اپنی ذمہ داری کا احساس کریں ،اور قرآن کی صراحت کے برخلاف کہ جس میں کہا گیا ہے: مال دنیا تمہیں اس بات پر مجبور نہ کردے کہ تم مسلمانوں کے ایک گروہ کو غیر مسلمان کہہ کر خطاب کرو اور پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ)کی حدیث میں آیاہے : وہ سب لوگ جوقبلہ کی طرف رخ کرکے نماز پڑھتے ہیں وہ مسلمان ہیں اور اہل قبلہ کو کافر شمار نہ کرو اور ان کی جان ومال کو مباح قرار مت دو ، اپنے حاکموں کے سامنے سرتسلیم خم نہیں کرنا چاہئے، اپنے آپ کو گناہ کے سنگین وزن سے سبکدوش نہیں کرنا چاہئے اور دشمن کے اس حربہ کوپورا نہ ہونے دو کہ مسلمانوں کو ایک دوسرے کے ہاتھ سے قتل کرایا جائے۔ اور غاصب و جنایت کار اسرائیل کو خوشحال نہ ہونے دو اور شیاطین کو اپنے حربہ میں کامیاب نہ ہونے دو۔

تمام آگاہ و با خبر مسلمان، اعتراض کریں،بین الاقوامی اداروں پر دباؤ ڈالیں اور یمن کے بے گناہ، مظلوم شیعوں کو ظالموں اور ستمگروں سے نجات و رہائی دلانے کیلئے نماز کے قنوت میں اور نماز کے بعد دعا کریں۔

۱۸/۱۱/۲۰۰۹

مطلوبه الفاظ :
captcha