بسمہ تعالی
حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی کا خط احمد الطیب (شیخ الازهر) کے نام
بسم اللہ الرحمن الرحیم
جناب شیخ ڈاکٹر احمد الطیب
رئیس محترم الازہر شریف
سلام علیکم و رحمة اللہ و برکاتہ
سب سے پہلے میں جناب عالی کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ آپ نے الازہر یونیورسٹی میں ''ٹروریسٹ اور افراطی گری سے مقابلہ ''کے عنوان پر کانفرنس منعقد کرکے اس میں اسلامی مذاہب کے نمایندوں کو دعوت دی اور اپنا شجاعانہ اور قیمتی وقت اس کانفرنس پر صرف کیا ، ایسی کانفرنس جس میں ''ایمان'' ، ''کفر'' اور ''جہاد'' کے مفاہیم کی صحیح تفسیر پیش کی گئی اور اسی طرح امت اسلامی کے اتحاد کو مضبوط بنانے پر تاکید کی گئی ۔
اس کانفرنس پر مثبت فضا کا حاکم ہونا ، جناب عالی کے قیمتی راہنمائی کرنے والے بیانات نیزبہت جلد ''مسجد الاقصی اور موضوع فلسطین '' کے عنوان سے ایک نشست منعقد کرنے کا اعلان کرکے تمام علمائے ایرن کو اپنی طرف متوجہ کرلیا اور اسلام کی عزت و عظمت کو قائم کرنے کیلئے کام کرنے والے اسلامی گروہوں کو بھی اپنی طرف متوجہ کرلیا ہے ۔
الازہر یونیوسٹی میں آپ کی کانفرنس منعقد ہونے سے ایک ہفتہ پہلے ہمیں بھی یہ توفیق نصیب ہوئی (جس پر ہم خدا کا شکریہ ادا کرتے ہیں) کہ ہم نے حوزہ علمیہ کے جوار میں ایک بہت اہم کانفرنس منعقد کی ، ایسی کانفرنس جس میں اسی ممالک کے علماء نے شرکت کی اور اس کانفرنس میں بہترین اور سود مند سات سو مقالہ اور تقریریں پیش کی گئیں ، جن میں سے اکثر و بیشترطباعت کے لئے آمادہ ہیں جن کو ہم آپ کی خدمت میں پیش کریں گے . انشاء اللہ ۔
یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ اس کانفرنس میں شرکت کرنے والے ساٹھ فیصد علمائے اہل سنت تھے ، اس کانفرنس کی تمام کارکردگی مسلمانوں کے درمیان اتحاد اور ان کے مقدسات کا احترام کرنے کے قوانین کے مطابق انجام پائی ، جس پر ہم خدا کا شکریہ ادا کرتے ہیں اور یہ کارکردگی بغیر کسی مشکل کے اپنے اختتام کو پہنچی ۔
اس بناء پر اور دنیائے اسلام میں جناب عالی کے بلندو بالا مقام کو مدنظر رکھتے ہوئے ہمیں کہنا چاہئے کہ اگر ہم دونوں مذاہب کے شدت پسندوں کے سامنے ڈٹ جائیں تو مستقبل میں بہت ہی تابناک اور درخشندہ علمی اتحاد اور مناسب فضا فراہم ہوسکتی ہے جس سے تمام مسلمان فائدہ اٹھائیں گے ۔
اسی وجہ سے اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ مصر میں آپ کا مقام بہت ہی بلند و بالا ہے اور جو افتخار آمیز کام آپ نے انجام دئیے ہیں ، ان سے ہمارا عقیدہ یہ ہے کہ موجودہ حالات میں بہتر ہے کہ علمائے الازہر آپ کی حکیمانہ رہبری کے سایہ میں اس راستہ کو جاری رکھیں جو آپ نے تکفیروں سے مقابلہ کیلئے آغاز کیا ہے ، تاکہ اپنے ہدف اور مقصد تک پہنچنے میں اس راہ کو جاری و ساری رکھا جاسکے ۔
اسلام اورمسلمانوں کے لئے خداوندعالم آپ کو کامیاب و کامران فرمائے
قم ۔ ناصر مکارم شیرازی
٥ ربیع الاول ، ١٤٣٦ ھ