حجة الاسلام والمسلمین حاج شیخ افتخار حسین انصاری جو کہ ہندوستان میں جموں اور کشمیر کے علاقہ میں برجستہ عالم دین تھے ،کے انتقال پر ملال پر بہت افسوس ہوا۔ یہ عالم ربانی ، پارلیمنٹ میں جموں اور کشمیر کے شیعوں کے نمائندہ تھے ، اس کے علاوہ انجمن شیعی کشمیر کے موسس اور بانی بھی تھے ۔
یہ عالم دین بہت ہی زیادہ زحمت اٹھانے والے شخص تھے اور حوزہ علمیہ نجف اشرف کے طالب علم تھے،انہوں نے اس علاقہ میں چالیس سال سے زیادہ مذہبی اور سیاسی کام انجام دئیے ، یہ شیعہ مراجع کے برجستہ نمائندہ اور انقلاب اسلامی ایران کے بہترین حامی تھے ، چند مرتبہ دشمنان اسلام نے ان پر حملے کئے ، کئی مرتبہ ان کے امام بارگاہ ا ور شیعی مرکز کو جسے انہوں نے خود تاسیس کیا تھا ، تخریب کیاگیا اور آگ لگائی گئی ۔
انہوں نے اپنی چالیس سال کی خدمات میں بہت سے مدارس اور حوزہ علمیہ تاسیس کئے ، یہ شخصیت اس علاقہ کے شیعوں کے لئے ایک پناہ گاہی تھی ، اکہتر سال کی عمر میں ایک طولانی بیماری کے بعد دہلی میں ان کا انتقال ہوگیا ۔
ہم اس بڑے سانحہ کی تمام شیعوں خصوصا جموں اور کشمیر کے شیعوں اور ان کے خاندان کو تعزیت اور تسلیت عرض کرتے ہیں اور خداوندعالم سے سب کیلئے صبر اور بہت زیادہ اجر کی درخواست کرتے ہیں ۔ خداوندعالم ان کی روح کو محمد و آل محمد (علیہم السلام) کی ارواح طیبہ کے ساتھ محشور کرے اور اپنی وسیع رحمت ان کے شامل حال کرے ۔