جناب تراب علی دولتمند نے اس متعلق کہا : آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی کے فتوی کے مطابق اس سال زکات فطرہ ، روٹی زیادہ استعمال کرنے کی صورت میں ایران میں تین کیلو گہیوں کی قیمت ٣٠٠٠ تومان (تہران میں ٣٥٠٠) اور زیادہ چاول استعمال کرنے کی صورت میں ١٥٠٠٠ تومان اعلان کیا گیا ہے ۔
دوسرے تمام ممالک میں سب لوگ اپنے شہر میں تین کیلو گہیوں کی قیمت فطرہ کے عنوان سے نکال سکتے ہیں ۔
انہوں نے حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی کے فتوی کے مطابق جان بوجھ کر روزہ نہ رکھنے یا کسی وجہ سے روزہ نہ رکھنے کے کفارہ کو بھی بیان کرتے ہوئے کہا : کسی وجہ سے ایک روزہ نہ رکھنے کا کفارہ تقریبا ١٠٠٠ تومان ہے جس کی روٹی خرید کر مستحق کو دینا ضروری ہے ،اسی طرح جان بوجھ کرایک روزہ نہ رکھنے کا کفارہ ٦٠٠٠٠ تومان ہے ۔
یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی کی توضیح المسائل کے ١٤٩٢ مسئلہ کے مطابق زکات فطرہ ان تمام لوگوں پر واجب ہوجاتا ہے جوعید فطر کی رات غروب سے پہلے بالغ ، عاقل اور غنی ہو ، یعنی اپنا اور جو لوگ اس کی کفالت میں کھانا کھاتے ہیں ان میں سے ہر شخص کی طرف سے تقریبا ایک صاع یعنی تین کیلو وہ غذا نکالے جو اس جگہ کے لوگوں کی غذا ہو ، چاہے وہ گہیوں، جو ، کھجور یا چاول یا مکئی ہو اور اس کو مستحق افراد تک پہنچائے اور اگر ان میں سے کسی ایک چیز کے بدلے پیسہ دیدے تو کافی ہے ۔
اس کے علاوہ معظم لہ کے فتوی کے مطابق اگر کوئی مہمان صرف شب عید فطر کسی کے یہاں افطار کرے تو اس کا فطرہ خود اسی مہمان پر واجب ہے ۔
معظم لہ کی طرف سے ماہ رمضان کے روزہ کےکفارہ اور فطرہ کی مقدار کا اعلان
حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی (مدظلہ العالی) کی طرف سے زکات فطرہ اور ماہ مبارک رمضان کے کفارے کی مقدار معین کر کے تمام دفاتر کو بھیج دی گئی ۔