حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی نے انجمن علمائے یمن کے صدر سید شمس الدین شرف الدین اور یمن کی دوسری انجمنوں کے مسئولین کو خیر مقدم کہتے ہوئے اس بات کی امید ظاہر کی کہ علماء کا یہ سفر یمنی بھائیوں اوریمنی قوم کے لئے فائدہ مند ثابت ہوگا ۔
دوسری طرف معظم لہ نے یمن کے بے گناہ لوگوں کے اوپر آل سعود کے ظالمانہ حملوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا : ہم آپ لوگوں کے لئے شب و روز دعا کرتے ہیں کہ خداوندعالم تمہیں دشمنوں پر فتح اور کامیابی عطا کرے اور اس بات پرمطمئن رہو کہ تمہاری ثابت قدمی تمہیں کامیاب کرے گی اوراس مدت میں تکفیری دشمن نے شام اور عراق میں پے در پے شکست کھائی ہے اور انشاء اللہ یمن میں بھی ایسا ہی ہوگا ۔
انہوں نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ مومنین کی کامیابی سنت الہی ہے اور سعودی حملوں کے سامنے یمن کے لوگوں کی ثابت قدمی ان کی فتح کی دلیل ہے ، فرمایا : دنیا جانتی ہے کہ یمن کے لوگ مظلوم ہیں اور آل سعود اس قوم پر بے گناہ ظلم کر رہی ہے ،لیکن تیل کے ڈولر ، سیاسی حکمرانوں اور بین الاقوامی مراکز کو بولنے کی اجازت نہیں دیتے ۔
اس ملاقات میں حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی نے افراطی اور تکفیری گروہ کے خطرات سے مقابلہ کے متعلق دوسری کانفرنس کے بہت جلد منعقد ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اس بات کی امید ظاہر کی کہ کانفرنس کے پروگراموں میں آل سعود کی طرف سے یمن پر ظالمانہ حملوں کے متعلق بھی گفتگو ہوگی اور اس کانفرنس میں علمائے یمن کو بھی شرکت کرنا چاہئے ۔
اس ملاقات کے اختتام پر معظم لہ نے علمائے یمن سے درخواست کی کہ وہ یمن کی فداکار اور ثابت قدم قوم کو ہمارا سلام اور دعائیں پہنچائیں ۔