حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی نے لبنان کے مسلمان علماء کی کونس کے سربراہ شیخ احمد الزین کے ساتھ ملاقات کے دوران یہ بیان کرتے ہوئے کہ ہمارے اور تمہارے درمیان مشترکات بہت زیادہ ہیں ،کہا : تمہاری عزت ہماری عزت ہے اور تمہاری کامیابی ہماری کامیابی ہے ،مسلمان حقیقت میں ایک ہیں اور ہمیں ایک دوسرے کی مدد کرنا چاہئے ، لبنان کے مسلمان اور پوری امت کی امداد ہونا چاہئے ۔
معظم لہ نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ آج مسلمانوں کے درمیان اتحاد و وحدت ایک اہم کام ہے ، بیان کیا : مشترکات پر تکیہ کرتے ہوئے ان کی تائید کرنا چاہئے اور ان کو اپنے اتحاد کا ملاک قرار دینا چاہئے، ہم ایک دوسرے کے مقابلہ میں کھڑے نہ ہو بلکہ دشمن کے سامنے متحد ہوجائیں تاکہ نصرت الہی ہم سب کو حاصل ہوسکے ۔
انہوں نے تاکید فرمائی : ہم تمام لوگوں کو اتحاد اور وحدت کی دعوت دیتے ہیں، وحدت سے مراد مسلمانوں کے مشترک مسائل ہیں ، جبکہ بعض لوگ خیال کرتے ہیں کہ وحدت کے معنی اپنے مذہب کو چھوڑ کر دوسرے مذہب کو قبول کرلینا ہے جبکہ ایسا نہیں ہے ۔
معظم لہ نے حج کو مسلمانوں کے اتحاد کا مظہر بتایا اور تصریح کی : مسلمان حج کے دوران مشترک اور ایک عمل انجام دیتے ہیں جیسے عرفات، مشعر، منی کے اعمال اور طواف و سعی وغیرہ ۔ مسلمانوں کے درمیان اختلافات بہت کم ہیں ۔
انہوں نے بیان کیا : آج عقل و حکمت اس بات کا تقاضا کرتی ہے کہ تمام مسلمان ایک دوسرے کے مذاہب کے مقدسات کااحترام کریں ، اگرچہ مذاہب میں بعض شدت پسند عوام کی طرف سے تفرقہ انگیز کام انجام پاتے ہیں جن کو کوئی اہمیت نہیں دینا چاہئے اور مسلمانوں کی ہوشیاری سے یہ لوگ اپنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہوسکیں گے ۔
انہوں نے مزید فرمایا : ہم تاکید کرتے ہیں کہ دوسرے مذہب کے مقدسات کی توہین جائز نہیں ہے ، ہم نے یہ بات لکھی ہے اور اسلامی ممالک کے علماء تک یہ بات پہنچائی ہے ۔
معظم لہ نے وضاحت فرمائی : اگر اتحاد اور وحدت سے کام نہ لیا تو اسلامی ممالک میں قتل و غارت اور خونریزی ہوتی رہے گی جس کی کوئی بھی عاقل اجازت نہیں دیتا ۔
آخر میں معظم لہ نے آقای شیخ احمد الزین کی کامیابی کے لئے دعاء فرمائی ۔