علمائے دین اور حوزہ علمیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان کا فکری اور ثقافتی مقابلہ کرے اور ہمیں ثابت کرنا چاہئے کہ یہ دشمنوں کے آلہ کار ہیں اور ان کے افکار ونظریات بھی اسلام کی برخلاف ہیں ۔
علمائے دین اور حوزہ علمیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان کا فکری اور ثقافتی مقابلہ کرے اور ہمیں ثابت کرنا چاہئے کہ یہ دشمنوں کے آلہ کار ہیں اور ان کے افکار ونظریات بھی اسلام کی برخلاف ہیں ۔
ایک جملہ میں یہ کہنا ضروری ہے کہ تکفیر کا نظریہ ، عقل ، نص اور قرآن کریم کے برخلاف ہے اور اسلامی بزرگ علماء کے لئے ضروری ہے کہ اس تکفیر کی جڑوں کو صحیح منطق کے ذریعہ قطع کریں اور جوانوں کو ان کی طرف مجذوب ہونے سے روکیں ۔