حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی نے جرمن کی علوم اسلامی اکیڈمی کی سرگرمیوں کی تعریف کی

یہ بہت ہی خوشی کی بات ہے کہ جرمن میں یعنی یوروپ کے مرکز میں ایسے پروگرام منعقد ہوتے ہیں اور کچھ بہن بھائی وہاں پر دینی علوم حاصل کرتے ہیں ، ہمیں امید ہے کہ اس طرح کے پروگرام زیادہ سے زیادہ انجام دئیے جائیں گے ۔

ماه محرم کی آمد پر آیت الله مکارم شیرازی کی مبلغین اور عزاداروں کو نصیحتیں

دشمن ان پروگراموں میں دراندازی کی کوشش کررہا ہے اور اسے بگاڑ کر پیش کرنا چاہتا ہے اور قمہ زنی انہیں میں سے ایک مسئلہ ہے ۔

اسلامی تہذیب ، دشمنوں کے حملوں کے وقت معاشرہ اور جوانوں کی حفاظت کرتی ہے / عمل کے ذریعہ بہترین مبلغ اسلام بنا جاسکتا ہے ۔

اپنے علاقہ کے جونوں کی طرف زیادہ سے زیادہ اہمیت دیجئے ، آج جونوں کے اخلاق اور عقیدہ کو منحرف کرنے کے لئے بہت زیادہ پروپگنڈہ کیا جارہا ہے ، لہذا ہم اسلامی تہذیب و ثقافت کے ذریعہ اپنے جوانوں کو دشمنوں کے حملوں سے محفوظ کرسکتے ہیں ۔

غلامان “زر” سے “زور” کے بل پر بات کرنی چاہئے

ان لوگوں نے کچھ دنوں پہلے سعودیہ کا نام بچوں کا قتل عام کرنے والوں کی بلیک لیسٹ میں شامل کیا مگر ناگہاں یہ ورق پلٹ گیا اور سعودیہ کا نام اس لیسٹ سے حذف کردیا گیا

پاکستان میں شیعوں کی بھوک ہڑتال پر آیت اللہ مکارم شیرازی کا رد عمل

امید ہے کہ پاکستان کے حکومتی عہدہ دار جتنا جلدی ہو سکے ان نامعقول اقدامات سے پرہیز کرنے کے لے کوئی ٹھوس اقدام کریں جو مسلمانوں کے اتحاد کو پارہ پارہ کر سکتے ہیں.

ایران دہشت گردی سے مقابلہ میں پیش پیش ہے / سعودی عرب اور وہابیت خونریزی اور قتل وغارت کا مرکز ہے ۔

ہم عراق اور شام میں دہشت گردوں اور شدت پسندوں سے مقابلہ کررہے ہیں اور کوئی گروہ بھی ہماری طرح دہشت گردوں اور شدت پسندوں سے بر سرپیکار نہیں ہے ، اس کے باوجود ہم پر الزام لگاتے ہیں کہ ہم دہشت گردوں کی حمایت کرتے ہیں ۔

اسلام کے جھوٹے دعویدار

حال ہی میں عرب حکمرانوں کی طرف سے تعجب خیز بات جو سننے کو ملی ہے وہ یہ تھی کہ ان لوگوں نے ایک نشست میں حزب اللہ لبنان کو دہشت گرد گروہوں کا جزء قرار دیا ہے ، وہی حزب اللہ جو تمام عرب ممالک کے لئے بزرگ ترین افتخار ہے ۔

انتہاپسندوں کو اختلاف ڈالنے کی اجازت نہ دیں

ہمارے ایسے دشمن بھی موجود ہیں جو پوری دنیا میں ہماری ترقی کو روکنا چاہتے ہیں ،لیکن انشاء اللہ وہ اپنے غلط اہداف میں کامیاب نہیں ہوں گے ۔

شیخ الازهر اور اس دینی مرکز کے دیگر علماء کےنام معظم له کا خط

میں ہمیشہ آپ کو پرامید نگاہ سےدیکھتا تھا اور دیکھتا ہوں، آج بھی آپ سے امید رکھتا ہوں کہ آپ ٹھوس طریقے سے اس انحراف کا سد باب کریں گے اور الازہر کی ساکھ کو دشمنان اسلام ، وہابیوں اور تکفیریوں کے ہاتھوں داؤ پر لگنے سے بچائیں گے اس لیے کہ ممکن ہے آپ کے اطراف میں کچھ ایسے مفتن قسم کے افراد موجود ہوں جو آپ کو مختلف وسوسوں کے ذریعے خط اعتدال سے منحرف کر دیں.