تمام فردی اور اجتماعی پروگراموں میں میں قرآن کو زیادہ اہمیت دی جائے

یقینا قرآن کریم میں کسی قسم کی کوئی تحریف نہیں ہوی ہے اور نہ ہی مستقبل میں تحریف ہوگی ، لیکن اس رسم الخط میں میں بہت زیادہ غلطیاں ہیں ، لہذا ایسا راستہ فراہم کیا جائے جس سے علمائے اسلام اس مشکل کو حل اور اصلاح کرنے کے لئے غورو فکر کریں ، اس مشکل کی وجہ سے قرآن کو غلط پڑھا جاتا ہے ، مشکلات کو برطرف کرنے کی ضرورت ہے تاکہ سب لوگ قرآن کریم کو صحیح طریقہ سے پڑھ سکیں ، قرآن کریم کے رسم الخط کی اصلاح کے معنی تحریف نہیں ہے اور کوئی حرج بھی نہیں ہے ۔

حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی (مدظلہ) کے نظریہ کے مطابق امام جواد (علیہ السلام) کی تعلیمات میں غور وفکر

اجتماعی مشکلات کی وجہ سے انسانی معاشرہ کی مطلوبہ زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے لیکن اس سلسلہ میں ملک کے اجتماعی مسائل کے جامع منشور کے عنوان سے  امام جواد علیہ السلام کی اہم حکمت عملی بہت مفید ثابت ہوسکتی ہے ، خاص طور سے آسانی شادیاں منعقد کرنے کیلئے راہ گشا ہیں ۔لہذا امام جواد علیہ السلام کی شہادت کے موقع پر آپ کے اخلاقی، دینی، اجتماعی اور سیاسی تعلیمات کا مطالعہ کرنے کی ضرورت ہے ۔