رسول اللہ (صلی ا للہ علیہ و آلہ وسلم) کا نیا اسلامی انقلاب دو وجوہات کی بنیاد پر نا اہلوں کے ہاتھوں میں پہنچ گیا :
اول : تمام صحابہ کی عدالت اور ان کے اجتہاد کا مسئلہ ۔ قرآن کریم کہتا ہے کہ اے پیغمبر (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) تمہارے اطراف میں منافقین موجود ہیں اور تم ان کو ظاہری طور پر نہیں پہچانتے ہو ، اس کا مطلب یہ ہے کہ جو لوگ پیغمبر اکرم(صلی ا للہ علیہ و آلہ وسلم) کے اطراف میں تھے ، یہاں تک کہ منافقین جن کی طرف قرآن کریم نے اشارہ کیا ہے ، کیا وہ سب عادل تھے اور حقیقت کو بیان کرتے تھے؟
دوسری وجہ : صحابہ کے اجتہاد کا مسئلہ تھا ، ایسا اجتہاد جو ان کو ہر طرح کا جرم کرنے کی اجازت دیتا تھا ، بیعت کو توڑنے سے لے کر حضرت رسول خدا (صلی ا للہ علیہ و آلہ وسلم) کی بیٹی کے گھر کو جلانے تک، یعنی ہر طرح کا جرم انجام دیتے تھے ، ایسا جھوٹا اجتہاد دجس کے ذریعہ انہوں نے جنگ جمل بپا کی اور اس میں ١٧ ہزار لوگ قتل ہوئے ، یا جنگ صفین میں عہد و پیمان کو توڑکر ایک لاکھ مسلمانوں کو قتل کیا ۔