حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے یہ کہتے ہوئے کہ مغرب ھرگز قابل اعتماد نہیں ہے کہا : جب تک ملتیں خود اعتماد نہ ہوں گی مشکلات سے ربرو رہیں گی ۔
مراجع تقلید قم میں سے حضرت آیت الله ناصر مکارم شیرازی نے آج صبح اپنے درس خارج فقہ کے آغاز پر جو مسجد آعظم قم میں سیکڑوں طلاب و افاضل حوزہ علمیہ قم کی شرکت میں منعقد ہوا ، شام کے صدر جمھوریہ بشار اسد کے حالیہ بیان " ہم نے ان برسوں کی جنگ میں یہ سیکھا کہ مغرب قابل اعتماد نہیں ہے " کی جانب اشارہ کیا اور کہا کہ یہ مسئلہ میری قوم اور دنیا کی حکومتوں کے لئے درس عبرت ہے ۔
انہوں نے بیان کیا: ہم نہیں کہتے کہ آپ مذاکرہ نہ کریں ، ان سے رابطہ نہ کریں بلکہ اس بات پر تو جہ رکھیں کہ وہ قابل اعتماد نہیں ہیں ، ہم جب تک اپنے پیروں پر کھڑے نہ ہوں گے مشکلات سے روبرو رہیں گے ، یہ استکباری اور آمری نظام حکومت کے پیرو ہیں جو اپنے منافع کی تکمیل میں پوری دنیا پر اپنا قبضہ جمانا چاہتے ہیں اور یہ ھرگز اس اصل سے نہیں ہٹ سکتے ۔
حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے جمھوریت ، انسانی حقوق، عالمی سلامتی اور اس کے مانند باتوں کو ان کا وسیلہ جانا اورکہا: خود کو دنیا کا ترقی یافتہ بتانے والے ملک امریکا کی دنیا کے پست ترین ملک سے دوستی اس کا کھلا مصداق ہے ۔
انہوں نے بیان کیا: سعودیہ میں نہ جمھوریت ہے ، نہ آزادی اور نہ انسانی حقوق مگر امریکا کی ان سے زبردست دوستی ہے ، اِنہوں نے اپنے منافع کی تکمیل میں تمام اصولوں کو دفن کردیا ہے ، سستے تیل کے بدلے مہنگے اسلحے انہیں فروخت کرتے ہیں اور انہیں اپنے مقاصد میں استفادہ کرتے ہیں نیز انہیں یمن ، عراق اور شام میں اپنی جگہ جنگ کے میدان میں لا کھڑا کیا ہے ۔
حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے آفت دین کے حوالے سے حضرت رسول اسلام (ص) سے منقول روایت کی جانب اشارہ کیا اور کہا: فقیہ فاجر، ظالم راھبر اور جاهل مجتهد دین کی آفتوں میں سے ہے ، سعودیہ عربیہ جس کا کھلا مصداق و نمونہ ہے ، اس ملک کے ظالم حاکمران ایک سال سے زیادہ ہوگیا یمن اور شام و عراق کو نابود کرنے میں مصروف ہیں ۔
انہوں نے مزید کہا: ان کے فقیہ اور مفتی ، حکام کے منافع کی تکمیل میں لگے ہیں اور ان کے فتوے ان کے اھداف کو پورا کرتے ہیں ۔