بسم اللہ الرحمن الرحیم
حال ہی میں ہمیں بہت تشویشناک خبریں ملی ہیں کہ جمہوری آذربایجان کی پولیسی اور بہت سے مسلمانوں کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں جس میں کچھ شیعہ قتل ہوگئے ہیں ا ور کچھ لوگ زخمی ہوئے ہیں اور بعض لوگوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے ۔
میں نے ہمیشہ آذربایجان کے دینی علماء اور حکمرانوں سے ملاقات کے دوران اور اپنے پیغامات میں تاکید کی ہے کہ اسلامی ممالک کی امنیت اور چین و سکون خاص طور سے پڑوسی ممالک کی امنیت ہماری آرزو ہے اور ہم اپنے حصہ کے مطابق اس سلسلہ میں ہر طرح کا کام کرنے کے لئے تیار ہیں۔
لہذا ہم اپنی شرعی ذمہ داری کی بنیاد پر اسلامی ملک آذربایجان کے حکمرانوں کو یاد دہانی کراتے ہیں کہ اپنے لوگوں کے دینی احساسات اور عواطف کا زیادہ سے زیادہ احترام کریں اور ان کے دینی حقوق کی رعایت کریںکیونکہ دینی امور (جیسے حجاب،نماز، عزاداری اور ایام محرم وغیرہ) پر پابندیاں لگانے سے لوگوں کے اعتراضات میں اضافہ اور کبھی کبھی آپس میں اختلاف اور نا امنی کا سبب بن جاتا ہے ۔
دوسری طرف آذربایجان کے متدین اور وطن دوست لوگوں سے ہماری خواہش ہے کہ وہ اپنی دینی اور منطقی درخواست کوجہاں تک ممکن ہے قانونی ذرائع کے ذریعہ انجام دیں اور اپنے دشمنوں کو بہانہ کے موقع نہ دیں ۔
آج اس خطے کے ممالک کو تکفیری اورعالمی صہیونست گروہوں سے بہت زیادہ خطرات لاحق ہے لہذا ہمیں اپنی پوری طاقت ان سے مقابلہ کرنے کیلئے استعمال کرنا چاہئے ۔ کیا تم لوگوں نے نہیں سنا ہے کہ حال ہی میں امریکی صدارتی امیدوار نے مسلمانوں کے خلاف کتنا خطرناک بیان دیا ہے اور ان سب کو امریکہ کے لئے خطرہ بتایا ہے ؟ اور قرون وسطی کا نعرہ لگایا ہے ۔
کیا وہ وقت نہیں آیا ہے کہ ہم بیدار ہوجائیں اور حقیقی خطرات کو پہچان کر متحد ہوجائیں اور اپنی طاقت کو اس پر استعمال کریں ؟ میں دوبارہ جمہوری آذربایجان کے لوگوں کے لئے کامیابی اور دنیوی و اخروی سعادت کی آرزو کرتا ہوں ۔
والسلام علیکم و رحمة اللہ وبرکاتہ