آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی کے حکم پر پاکستان کے عالم دین راجہ ناصر عباس نے اٹھاسی دن کے بعد بھوک ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کردیا۔
حجة الاسلام علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی کی ٢٨ ویں برسی کے سلسلے میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیر اہتمام ''تحفظ پاکستان کانفرنس'' میں تقریر کرتے ہوئے کہا : طبعیت خراب ہونے کے باوجود ہم نے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی جلسہ میں بھوک ہڑتال کو جاری رکھنے کا ارادہ کیا تھا لیکن مرجعیت کے حکم اور علماء کے احترام میں بھوک ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کرنے پر مجبور ہوگئے ۔
انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا : مطالبات پر عمل درآمد تک ہماری تحریک جاری رہے گی ۔ بھوک ہڑتال کیمپ کو احتجاجی کیمپ میں بدل رہے ہیں ۔
یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی طبیعت خراب ہونے کی وجہ سے آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی نے ان کو ایک خط لکھا جس میں ان سے بھوک ہڑتال ختم کرنے کا مطالبہ کیا تھا ۔ مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے فرقہ وارانہ دہشتگردی کے خلاف ١٣ مئی یعنی اٹھاسی روز سے نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے احتجاجا بھوک ہڑتال پر بیٹھے تھے ۔