قال رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) :
''فاطمة بضعة منی من سرھا فقد سرنی و من ساھا فقد سانی ، فاطمة اعز ا لبریة علی ''
فاطمہ میرے جگر کا ٹکڑا ہے ، جو بھی اس کو خوشحال کرے گا اس نے مجھے خوش کیا ہے اور جو اس کو غمناک کرے ،اس نے مجھے غمگین کیا ہے ، میرے نزدیک فاطمہ سب سے زیادہ عزیز ہے ۔
پیغمبر اکرم (ص) کی رحلت کے بعد بدر ، خیبر اور حنین کے بغض و حسد ظاہر ہوگئے جو پیغمبر (ص) کے زمانہ میں چھپے ہوئے تھے ۔ منافقین کے گروہ جوش و جذبات میں آگئے تاکہ اسلام اور خاندان پیغمبر (ص) سے انتقام لیا جا سکے۔ حضرت فاطمہ (علیہا السلام ) اس کا مرکز تھیں دشمنوں کے زہر آگین تیر ہر طرف سے آپ کی طرف آتے تھے ۔ جیسے : اپنے والد کی جدائی ، اپنے شوہر علی بن ابی طالب کی مظلومیت ، اسلام کے خلاف دشمنوں کے فتنے، مسلمانوں کے مستقبل کی فکر، میراث قرآن کی حفاظت ،یہ سب ایسی چیزیں تھیں جو آپ کی روح کو بہت زیادہ اذیت پہنچا رہی تھیں ۔
صلی اللہ علیہ یا فاطمة الزھراء
حضرت فاطمہ زہرا علیہا السلام کی شہادت کے موقع پر مدرسہ امیرالمومنین (ع) میںجمعرات سے اتوار تک چار روزہ مجلس عزاء کا اہتمام کیا گیا ہے ۔
یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ شہادت کے روز مرجع تقلید حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی کے بیانات سے استفادہ کریں گے ۔
تمام محبان اہل بیت (علیہم السلام) ، خصوصا علماء وفضلائے کرام سے گزارش ہے کہ ان مجلسوں میں شرکت فرما کر ثواب دارین حاصل کریں ۔
مکان : خیابان شہداء ، مدرسہ امیرالمومنین علیہ السلام
زمان : ١٠ بجے صبح (٢٠ تا ٢٣ ، اسفند ١٣٩٤) ۔