بسم اللہ الرحمن الرحیم
انا للہ و انا الیہ راجعون
آیت اللہ شیخ نمر کو پھانسی دینے کی وحشتناک خبر نے پوری دنیا کے مسلمانوں کو تعجب میں ڈال دیا ، خاص طور سے اس جرم کو خوارج ا ور تکفیر کے عنوان سے انجام دیا گیا ، اگر کسی کو ابھی تک شک تھا کہ پوری دنیا میں تکفیر اور فتنہ کا مرکز ، سعودی عرب ہے تو انہوں نے اس آشکار نمونہ سے سب پر واضح کردیا ۔
ہم اس ہولناک جرم کی شدید مذمت کرتے ہیں اور یقینا اس کا انتقام لیا جائے گا اور ہم جانتے ہیں کہ آل سعود نے عراق ، شام اور یمن میں اپنی شکست کا انتقام اس طرح لیا ہے ، لیکن اب یہ ان تینوں علاقوں میں اپنی بھاری شکست کا انتظار کریں ۔
یقینا یہ سنگین جرم ، امریکہ کو خبر دئیے بغیر انجام نہیں دیا گیا ہوگا کیونکہ یہ چھوٹی چھوٹی باتوں میں بھی ان کا نظریہ پہلے حاصل کرتے ہیں ،اس کے بعد کوئی قدم اٹھاتے ہیں اور ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ یہ شیعہ اور اہل سنت کے درمیان گروہی اورخاندانی جنگ چھیڑنے کے لئے انجام دیا گیا ہے ، لیکن سعودی اور امریکائیوں نے بہت بڑی غلطی کی ہے ،ہمیں اہل سنت بھائیوں سے کوئی اختلاف نہیں ہے ، ہمارا اختلاف تکفیریوں سے ہے ،تمام مسلمان ،تکفیریوں کے سامنے متفق ہیں ۔
آل سعود جان لیں کہ یہ سنگین جرم فراموش ہونے والا نہیں ہے اور اس احمقانہ کام کے نتائج مستقبل میں نظر آئیں گے ۔
فقط شیعہ ہی نہیں بلکہ اہلسنت بھی اس جرم کی شدید مذمت کرتے ہیں ،بلکہ پوری دنیا کے آزاد لوگ اس کی مذمت کر یں گے ۔
انہوں نے کیا گناہ کیا تھا ، اسلحہ کے ساتھ قیام کیا تھا؟ کسی کو قتل کردیا تھا ؟ نہیں ! ان کا گناہ یہ تھا کہ وہ کہتے تھے کہ سعودی عرب میں شیعہ بہت کم ہیں اور ان کو ان کے حقوق ملنا چاہئیں اور وہ اپنی مذہبی رسومات کو انجام دینے میں آزاد ہوں، کیا یہ گناہ ہے ، کیا ان کو اس بات کی اتنی بڑی سزا دینا چاہئے ؟۔
ان ربک لبالمرصاد
ناصر مکارم شیرازی