حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی (مدظلہ) کی طرف سے زکات فطرہ کو معین کرکے ان کے دفاتر میں بهیج دیا گیا ۔
حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی کے فتو ی کی بنیاد پر اس سال زکات فطرہ ان لوگوں کے لئے جو زیادہ گہیوں کا استعمال کرتے ہیں ، ٥٠ روپیہ معین کی گئی ہے اور جو لوگ چاول کا استعمال زیادہ کرتے ہیں ان کے لئے ١٥٠ روپیہ معین کی گئی ہے ۔
یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی کی توضیح المسائل کے مسئلہ نمبر ١٤٩٢ کی بنیاد پر ان تمام لوگوں پر واجب ہے جو شب عید فطر کے غروب سے پہلے بالغ، عاقل اور غنی ہوں ، یعنی اپنی طرف سے اور ان لوگوں کی طرف سے جو اس کے یہاں کھانا کھاتے ہیں ، ہر ایک آدمی کی طرف سے تین کیلو وہ چیز فقیر کو دے جو وہاں کے لوگوں کی غذا ہو ، چاہے وہ گہیوں ہوں یا جو ، یا کھجور یا چاول یا مکئی۔ اور اگر ان کے بدلے ان کی قیمت ادا کردے تو کافی ہے۔
ایک رات کے مہمان کا فطرہ : مہمان کا فطرہ میزبان پر نہیں ہے ، لیکن اگر وہ کئی دن تک اس طرح سے ان کے گھر مہمان ہو کہ اس کو ان کے یہاں کھانا کھانے والا کہا جائے تو پھر میزبان کو فطرہ دینا ہوگا ۔
احتیاط واجب یہ ہے کہ زکات فطرہ فقط فقراء اور ضرورت مندوں کو دیا جائے اور اس کو دوسری جگہ پر خرچ کرنے میں اشکال ہے ۔
معظم لہ کی طرف سے زکات فطرہ کا اعلان
حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی (مدظلہ) کی طرف سے زکات فطرہ کو معین کرکے ان کے دفاتر میں اعلان کیا گیا ۔