میز کے اوپر تمام آپشن کا ہونا یعنی قانون جنگل کی طرف پلٹ جانا

جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ تمام آپشن میز کے اوپر ہیں ،حقیقت میں وہ کہتے ہیں کہ ہم کسی قانون کے تابع نہیں ہیں اور جنگلی وحشیوں کی طرح جہاں بھی ہمیں نقصان ہوگا وہاں پر حملہ کریں گے ۔

داعش اپنے مغربی حامیوں کیلئے بلائے جان ہوگئی ہے

حضرت آیت ‌الله مکارم شیرازی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ داعش وہ بدترین مخلوق ہے جنہیں کسی بھی چیز کی کوئی فکر نہیں اور تاریخ انسانیت میں کسی نے بھی اس طرح کی جنایتیں انجام نہیں دی ہیں اگر چه ان کو وجود میں لانے والے خود ان کے وجود سے پریشان ہیں ۔

آج کی دنیا کیلئے اخلاقی فساد سب سے بڑا چیلنج ہے

اب مشرق وسطی بلکہ پوری دنیا کیلئے تکفیری اور داعش نامی خطرہ لاحق ہوگیا ہے ، یہ لوگ مسلمان نہیں ہیں اور علمائے اسلام اس بات پر متفق ہیں کہ یہ لوگ اسلام سے خارج ہیں، اسلام ، رحمت، محبت اور ایک دوسرے کے ساتھ زندگی بسر کرنے کا دین ہے ۔

داعش کے خلاف جمع ہونے والے گروہ میں مجرم اور قاضی کی جگہ تبدیل ہوگئی ہے !

یہ لوگ خود تمہارے پرورش کئے ہوئے ہیں ، تم نے ان کی حمایت میں ہر طرح کا کام انجام دیا تھا ، جرم کی مدد کرنا خود جرم ہے ،اب تم قاضی بن گئے ہو اوران کے منحرف ہونے کا حکم دیتے ہو ۔

امام صادق(ع) کی علمی تحریک اور یونیورسٹی کی علمی تحریک کے متعلق معظم لہ کی تقریر

اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ ہمارے لئے تمام یونیورسٹی والے چاہے وہ اساتید ہوں یا طالب علم ، سب محترم ہیں ، لیکن ہم ایسی یونیورسٹی چاہتے ہیں جس میں چار شرطیں پائی جاتی ہوں ، پہلی شرط یہ ہے کہ یونیورستی کامل طور پر مستقل ہو، یعنی اس پارٹی اور اس پارٹی کا سیاسی وسیلہ اور حربہ نہ ہو ۔

جہان اسلام کی مشکلات کا حل قتل و غارت نہیں ہے

اگر انسان مسلمانوں کی اس صورتحال کو دیکھ کر گریہ کرے تو وہ بھی ناکافی ہے دشمن تفرقے کی آگ بڑھکا کر خود تماشا دیکھ رہے ہیں ۔

حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی (مدظلہ ) کی طلاب کو نصیحتیں

امیرالمومنین علی (علیہ السلام) کی ایک روایت کی بنیاد پر جو لوگ علم حاصل کرنے کے لئے قدم اٹھاتے ہیں ،خداوندعالم ان کے لئے بہشت کا راستہ کھول دیتا ہے اور ملائکہ بھی اپنے بال و پر کو ان کے لئے زمین پر بچھاتے ہیں اور دنیا کی تمام موجودات ان کے لئے استفار کرتی ہیں ۔

پوری دنیا میں تکفیری تحریکیں اسلام کی بدنامی کا سبب بنی ہوئی ہیں

ہمیں پہلے یہ ثابت کرنا ہوگا کہ یہ لوگ اسلام میں بہت کم ہیں اور اقلیت میں ہیں اور اکثر مسلمان ان کے خلاف ہیں اور ان کے عقل و منطق سے دور اقدامات،  دینی تعلیمات سے ذرہ برابر بھی مطابقت نہیں رکھتے ۔

اتحاد اور اتفاق میں مسلمانوں کی عزت ہے

اسلام کے دشمن اس بات سے ڈرتے ہیں کہ ہم لوگ ایک روز متحد ہوجائیں گے لہذا وہ ہمارے درمیان اختلاف ڈالنے کی کوشش کرتے رہتے ہیں،سوء ظن اور بدبینی ایجاد کرتے ہیں،اگر تمام مسلمان ایک دوسرے کا ہاتھ پکڑ لیں توہم سب پوری دنیا میں عزت و شرافت اور اطمینان کےساتھ زندگی بسر کرسکتے ہیں.

یوم قدس ، اسرائیل اور اس کے حامیوں کی شکست اور تعزیت کا دن ہے

ہمیں امید ہے کہ تمام لوگ ، جوان ، عورتیں اور بچے یوم قدس کو ایک الہی فریضہ سمجھتے ہوئے اس کے مظاہروں میں شرکت کریں گے اور یہ بات بھی جان لیں کہ ان کے نامہ اعمال میں یہ ایک برجستہ اور اچھے کام کے عنوان سے ثبت ہوگا اور یہ امت اسلام اور مسلمانوں کی عزت و آبرو کا سبب ہوگا ۔